قومی اسمبلی اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا تو جاری کیا گیا لیکن آج ساڑھے 11 بجے طلب کیے جانے والے اجلاس کا وقت تبدیل کرتے ہوئے شام 4 بجے کردیا گیا ہے۔ وقت میں تبدیلی اسپیشل پارلیمانی کمیٹی کی خصوصی سفارش پرکی گئی۔ ادھرسینیٹ سیکرٹریٹ سےجاری بیان کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج شام بروز اتوار 15 ستمبر 2024 شام 4 بجے کے بجائے شام 7 بجے ہوگا۔ سینیٹ کے دفاتر اجلاس ختم ہونے تک کھلے رہیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمیٹی نے صبح 10 بجے کی میٹنگ کے بعد اسپیکر سے کہا کہ اہم امور پر فیصلوں کے لیے وقت درکار ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے کمیٹی کی درخواست پر آج کے جلاس کا وقت تبدیل کردیا اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کے وقت کی تبدیلی کا نوٹس جاری کردیا۔
قومی اسمبلی اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری
قومی اسمبلی اجلاس کے 6 نکاتی ایجنڈے میں وقفہ سوالات، توجہ دلاؤ نوٹسز، تحریک تشکر اور نکتہ ہائے اعتراض کے دیگر معاملات شامل ہیں۔
ایجنڈے میں آئینی ترامیم کے حوالے سے آئٹم شامل نہیں لیکن سپلیمنٹری ایجنڈے کے طور پر آئینی ترمیم پیش کی جاسکتی ہے۔ آج ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس کے ایجنڈے میں وقفہ سوالات کے علاوہ 2 توجہ دلاؤ نوٹس شامل ہیں۔
صدرکے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے خطاب پر اظہار تشکر بھی ایجنڈے میں شامل ہے، اس کے علاوہ اراکین کی جانب سے نقطہ اعتراضات اٹھانے کا معاملہ بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔حکومت کا مجوزہ آئینی ترامیم کا بل ضمنی ایجنڈے کے ذریعے پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں:ملکی و عوامی مفاد میں قانون سازی ضروری ہے، وزیراعظم شہباز شریف
آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کے لیے جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کا کردار اہمیت اختیار کر گیا ہے، چند روز کے دوران وزیراعظم شہباز شریف دو مرتبہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کر چکے ہیں جبکہ صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی سربراہ جے یو آئی سے ملاقات کر کے آئینی ترمیم میں ساتھ دینے کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے پارلیمنٹ کا ہفتے کے آخر میں اجلاس بلانا غیر معمولی ہے کیونکہ عام طور پر بجٹ سیشن یا کسی حساس مسئلے کے لیے اجلاس طلب کیا جاتا ہے۔ اگرچہ قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ایجنڈے میں ترمیم کا کوئی ذکر شامل نہیں تھا لیکن اس طرح کی چیزیں عام طور پر ایک ضمنی ایجنڈے کے حصے کے طور پر ایوان کے سامنے رکھی جاتی ہیں۔