پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل نے کہا ہے کہ رات کے اندھیرے میں غیرآئینی ترمیم پیش کی جارہی ہے، جب کسی کے ذاتی فائدے کے لیے آئین میں غیرآئینی ترامیم کی جاتی ہیں تو اسی طرح رات کے اندھیرے میں شب خون مارا جاتا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافی نے زرتاج گل سے سوال کیا کہ آپ کو ترامیم کا مسودہ دیا گیا ہے؟ اس سوال کے جواب میں زرتاج گل نے کہا کہ ابھی تک انہیں کوئی مسودہ نہیں ملا، صرف اندازے لگائے جارہے ہیں، یوں سمجھیں کہ بس تُکے لگ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کا دن کیسے منانا ہے، فیصلہ پارٹی قیادت کرے گی، زرتاج گل
زرتاج گل نے کہا کہ یہ عجیب ہی قانون سازی ہورہی ہے، آئین میں غیر آئینی ترمیم ہورہی ہے، مسلم لیگ ن والے بچوں کی طرح چھٹی والے دن بھی آکر کلاس میں پیش ہورہے ہیں، اس مسودے کو منظور کررہے ہیں جس کے بارے میں انہیں خود نہیں پتا۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ انسان اس چیز کے اوپر کوئی کمنٹ کرسکتا ہے جب اس نے کوئی مسودہ دیکھا ہو، اٹھارویں اور 19ویں ترمیم آئی تھی تو سب کو پتا چلا تھا، جب بھی آئین میں کوئی ترمیم ہوتی ہے تو پہلے ترمیم ٹیبل ہوتی ہے، میڈیا کو دی جاتی ہے، پھر ایوان کمیٹیوں میں پیش ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وسیع تر سیاسی مشاورت کی وجہ سے آئینی ترمیم کے لیے آگے بڑھنے میں تاخیر ہو رہی ہے، وزیر اطلاعات
انہوں نے کہا آئینی ترامیم پر پہلے ایوان میں بحث ہوتی ہے، بحث اس لیے ہوتی ہے کہ وہ عوام کی بہتری کے لیے ہوتی ہے، جہاں آپ کسی کے ذاتی فائدے کے لیے آئین میں ترمیم کرنا چاہتے ہیں تو رات کے اندھیرے میں اسی طرح شب خون مارا جاتا ہے،اس وقت میڈیا کو ترمیم کے مسودے کے بارے میں کچھ پتا ہے نہ 25 کروڑ عوام کو اس بارے میں آگاہی ہے۔
مسلم لیگ ن اس وقت مارشل لا پلس لگا کے بیٹھی ہوئی ہے
زرتاج گل نے سوال اٹھایا کہ مسلم لیگ ن کون سا ایسا کالا قانون پاس کررہی ہے، جو اس وقت مارشل لا پلس لگا کے بیٹھی ہوئی ہے، سانحہ 10 ستمبر سے کیا مسلم لیگ ن نے کچھ نہیں سیکھا، منتخب نمائندے یہاں سے اٹھائے گئے اور پارلیمان کی بے توقیری ہوئی، اب مسلم لیگ ن مزید طاقت کس کو دینا چاہتی ہے۔
کیا وزیراعظم کو ترامیم کے مسودے کا پتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں زرتاج گل نے کہا کہ وزیراعظم کو تو خود کچھ پتا نہیں، وزیراعظم تو سمجھتے تھے کہ نواز شریف کو وزیراعظم بنایا جائے گا، وزیراعظم کا پروٹرکول تو نواز شریف کو دیا گیا تھا۔