حال ہی میں ڈی نوٹیفائی کی جانیوالی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کی مشیر مشعال اعظم یوسفزئی کو دوبارہ صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سمری تیار کر لی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا کے ایک سینئر کابینہ رکن نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی معلومات کے مطابق اس ضمن میں سمری بھی تیار کر لی گئی ہے۔ ‘کابینہ میں ردوبدل کے نام پر مشعال کو دوبارہ کابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے، وہ وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی ہوں گی۔’
یہ بھی پڑھیں: مشال یوسفزئی عہدے سے ڈی نوٹیفائی، سوشل ویلفیئر کا قلمدان کس کو سونپا گیا؟
صوبائی کابینہ رکن نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ مشعال کے خلاف حکومتی معمولات میں اور پارٹی امور میں بے جا مداخلت کی شکایات تھیں، وہ اپنے محکمے کو بھی وقت نہیں دے پارہی تھیں اور کارکن بھی اس حوالے سے خوش نہیں تھے۔
مشعال یوسفزئی کو کابینہ سے علیحدہ کرنے کی خبروں کے بعد سے ہی انہوں نے کوششیں شروع کردیں کہ انہیں ہٹانے کا فیصلہ واپس لیا جائے تاہم انہیں کامیابی نہ ہوئی اور وہ کابینہ سے ہٹادی گئیں۔
مزید پڑھیں: ’پریشر ہینڈل نہیں کر سکتیں تو استعفیٰ دیں‘ صحافی پر رشوت کا الزام لگانے پر مشال یوسفزئی تنقید کی زد میں
دوسری جانب ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کی جانب سے مشعال یوسفزئی کو کابینہ میں شامل کرنے کی سمری گورنر کو ارسال کر دی گئی ہے، جو چند روز میں منظوری کے بعد وزیر اعلیٰ ہاؤس کو موصول ہو گی۔
‘بشریٰ بی بی کا ہاتھ ہے‘
باخبر ذرائع کے مطابق مشعال یوسفزئی کی صوبائی کابینہ میں واپسی کا فیصلہ اسلام آباد کا ہے اور عمران خان کی ہدایت پر ہی وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مشعال یوسفزئی کو معاون خصوصی بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ مشعال یوسفزئی کا عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی سے براہ راست رابطہ ہے۔
مزید پڑھیں: ’آپ کی تقرری کا میرٹ کیا ہے؟‘، سوال پوچھنے پر مشال یوسفزئی برہم
مشعال یوسفزئی بشریٰ بی بی سے جیل میں ملاقات بھی کرتی ہیں اور ان کے وکلا پینل میں بھی شامل ہیں۔ ’پارٹی میں سب کو معلوم ہے کہ مشعال یوسفزئی کی پارٹی کے لیے کیا خدمات ہیں اور ان پر کس کا ہاتھ ہے، جس کے سر پر بشریٰ بی بی کا ہاتھ ہو اس سے دوبارہ شامل کرنا کوئی مشکل نہیں۔‘
ذرائع کے مطابق پارٹی میں کارکنان اور قائدین مشعال یوسفزئی سے خوش نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود بھی ایک ہفتے سے کم وقت میں وہ دوبارہ کابینہ کا حصہ بننے جارہی ہیں، جو حیران کن ہے۔