پشاور میں تعینات قائمقام افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکری کون ہیں؟

جمعرات 19 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور میں صوبائی حکومت کی جانب سے منقعدہ تقریب میں قومی ترانے کے اعزاز میں کھڑے نہ ہونے کے خلاف پشاور میں تعینات افغان قونصل جنرل تنقید کی زد میں ہیں اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں افغان سفارتکار کے خلاف مذمتی قرارداد بھی جمع کرادی گئی ہے۔ تاہم، افغان قونصلیٹ کا کہنا ہے کہ ترانے کے لیے کھڑا نہ ہونا طالبان حکومت پالیسی کا حصہ ہے جس کے حوالے سے افغان اور پاکستان حکومت کو وضاحت دی گئی ہے۔

پشاور میں افغان قونصلیٹ کے ترجمان شاہد اللہ ظہیر نے وی نیوز کو بتایا کہ افغان سفارتکار کے اقدام کا مقصد کسی ملک کی بے قدری نہیں بلکہ موسیقی کے حوالے امارت اسلامی افغانستان کی پالیسی کا حصہ تھا۔ پاکستان بلکہ پوری دنیا کو پتا ہے کہ افغانستان میں اب طالبان کی اسلامی حکومت قائم ہوچکی ہے، اور موسیقی پر پابندی ہے۔ سفارتکار موسیقی کی وجہ سے کھڑے نہیں ہوئے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ترانے کے دوران کھڑے کیوں نہ ہوئے؟ افغان قونصلیٹ جنرل نے وجہ بتا دی

شاہد اللہ نے بتایا کہ اس حوالے سے پاکستان کو وضاحت دی گئی ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ افغان سفارتکار سفارتی اصولوں پر مکمل عمل پیرا ہیں، اور کسی ملک کی بے توقیری کا سوچتے تک نہیں ہیں۔

افغان سفارت کار کے دستاویز درست اور ویزا پر آئے ہیں

افغان قونصل خانے کے ترجمان نے ان خبروں کی بھی تردید کی کہ سفارتکار محب اللہ شاکری کے پاس دستاویز نہیں ہیں، انہوں نے بتایا کہ افغان سفارتکار سفارتی پاسپورٹ پر ہی پاکستان آئے ہیں اور تمام سفارتی دستاویز بھی جمع کرا چکے ہیں۔

افغان سفارت کار کے خلاف خیبر پختونخوا اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع

پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن احمد کنڈی نے خیبر پختونخوا اسمبلی سیکرٹریٹ میں افغان سفارتکار کی جانب سے قومی ترانے کی بے توقیری پر مذمتی قرارداد جمع کی ہے۔ جس میں قائم مقام افغان قونصل کی قومی ترانے کی مبینہ بے توقیری کو سفارتی آداب کے منافی قرار دیا ہے اور وفاق سے قومی ترانے کی بے توقیری کرنے والے قائم مقام افغان قونصل جنرل کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سفارتکار اور افسر کے خلاف تادیبی کی کاروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

قائمقام افغان قونصل جنرل حافظ محب اللہ شاکر کون ہیں؟

پشاور میں تعینات افغان سفارتکار حافظ محب اللہ شاکری افغان طالبان کے اہم رہنما ہیں جو اہم شوریٰ کے ممبر بھی رہے ہیں۔ افغان امور پر گہری نظر رکھنے والے پشاور کے سینئیر صحافی شمیم شاہد کہتے ہیں محب اللہ شاکری مخصوص افغان طالبان مائینڈ سیٹ کے ہیں، اور ایک انچ بھی طالبان پالیسی سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔

ان کے مطابق طالبان ہر جگہ اپنی بات منوانے کی کوشش کرتے ہیں جبکہ دوسروں کا خیال نہیں ہوتا۔

 پاکستان میں مذہبی تعلیم کا سفر

افغان قونصلیٹ کے ایک افسر نے بتایا کہ قونصل جنرل محب اللہ شاکری افغان صوبے ہلمند میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ شاکری مدرسے میں فارغ التحصیل ہیں۔ افغان امور پر نظر رکھنے والے سینئر صحافی نیاز محمد خان کے مطابق محب اللہ شاکری نہ صرف پاکستان میں بڑا عرصہ رہے بلکہ مذہبی تعلیم بھی یہاں سے حاصل کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ افغان سفارتکار نے دینی تعلیم مدرسہ حقانیہ سے حاصل کی اور پھر افغان طالبان کی شوریٰ کے ممبر بھی رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا شاکری نوعمری میں ہی افغان طالبان شوریٰ کے بھی ممبر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی ترانے کی بے ادبی، علی امین گنڈاپور افغان قونصل جنرل کے حق میں بول پڑے

شمیم شاہد نے بتایا کہ شاکری کافی عرصے تک پاکستان میں رہے ہیں اور یہاں وہ طالبان عدالتی نظام کے چیف بھی رہے ہیں، جبکہ افغان طالبان انٹیلیجنس بھی اہم عہدوں پر رہے ہیں۔ افغانستان میں امارت اسلامی کی حکومت بننے کے بعد ان کی سفارتکار کے طور پر تعیناتی ہوئی۔

ایک سوال کے جواب میں شمیم شاہد نے بتایا کہ بہت سے افغان طالبان رہنما اور موجودہ حکومتی عہدیداران پاکستان میں رہے ہیں بلکہ پاکستان میں مہمان کے طور پر رہے ہیں اور جنرل نصراللہ بابر سے لے کر جنرل فیض تک سب نے ان کی مہمان نوازی اور خدمت کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ شاکری نے بھی گلبدین اور دوسروں کی طرح پاسپورٹ لیے ہوں گے جو اس وقت ان کے لیے کوئی مشکل نہیں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ کئی اہم طالبان رہنما بھی مہاجرین کے روپ میں یہاں رہ رہے تھے۔

شاکری سے آداب کی توقع نہ رکھیں

شمیم شاہد نے بتایا کہ افغان سفارتکار شاکری کے دفتر میں ان سے کئی بار ملاقات ہوئی ہے اور انہوں نے دفتر میں کرسی کے ساتھ قالین ڈال رکھا ہے جس میں ہی وہ آرام کے وقت سوتے بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افغان سفارتکار سے آپ آداب کی توقع نہیں رکھ سکتے، افغان طالبان اپنے ہی لوگوں کو چاہے جو بھی ہو، اہم عہدوں پر لگاتے ہیں، اور وہ ایک انچ بھی پالیسی سے ہٹنے کو تیار نہیں ہوتے وہی کرتے ہیں جو اوپر سے کہا جاتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp