انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت تھانہ آئی نائن میں درج مقدمے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے جبکہ عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔ اس موقع پر علی امین گنڈاپور کے وکیل راجا ظہورالحسن عدالت میں پیش ہوئے۔
ظہورالحسن کی جانب سے علی امین گنڈاپور کی حاضری معافی کی درخواست عدالت میں جمع کروائی گئی، جس پر پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ عدالت ملزم کا کنڈکٹ دیکھ لے مسلسل خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
مزید پڑھیں:لاہور جلسہ: خیبرپختونخوا سے قافلے علی امین گنڈاپور کی قیادت میں ایم ون موٹر وے سے روانہ ہوں گے
جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دیے کہ پچھلی مرتبہ 4 کو حاضری معافی کی درخواست دی اور 8 کو جلسے میں طبعیت ٹھیک تھی۔ وکیل ظہور الحسن نے مؤقف اپنایا کہ عدالت آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرے یقین دہانی کرواتا ہوں کہ علی امین حاضر ہوں گے۔
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمے میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو 10 بجے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں:3 روز بعد علی امین گنڈاپور کا اٹک پل پر انتظار کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
مقررہ وقت پر پیش نہ ہونے پر عدالت نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، واثق قیوم عباسی، راشد حفیظ اور عامر محمود کیانی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ عمر تنویر بٹ کو اشتہاری قرار دے دیا۔
اس موقع پر فیصل جاوید کی وکیل آمنہ علی ایڈووکیٹ نے حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی، عدالت نے فیصل جاوید کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹویٹس کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے خلاف متنازع ٹویٹس کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کی۔ اعظم سواتی کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سماعت پر اعظم سواتی پیش نہ ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔