وزیراعظم محمد شہبازشریف کا کہنا ہے کہ انتشاری سیاست مسترد کرکے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیح دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امن کا عالمی دن: صدر مملکت اور وزیراعظم نے اپنے پیغامات میں کیا کہا؟
ان کا کہنا ہے کہ گالی، گولی، انتشار اور فساد سے معیشت بہتر ہوگی نہ معاشرت ۔ہر صوبہ اور ہر ادارہ عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے ۔ انہوں نے یہ بات ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر اپنے ایک بیان میں کہی۔
عوام معاشی بہتری چاہتے ہیں
وزیراعظم نے کہا کہ انتشاری سیاست مسترد کر کے عوام نے معاشی پالیسیوں میں بہتری کو ترجیحی دی ہے ، عوام مہنگائی میں کمی، اپنے مسائل کا حل اور معاشی بہتری چاہتے ہیں، جلسوں کے لیے میدان بھرنے کی کوشش کرنے کی بجائے عوام کی معاشی حالت بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
جلسے 2028 میں کریں گے
وزیراعظم نے کہا کہ جلسے 2028 میں کریں گے، ابھی عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لئے محنت کرنے کا وقت ہے،معاشی بحالی سیاسی استحکام سے جڑی ہے، سیاسی انتشار کا مطلب عوام کو ریلیف دینے کے عمل کو متاثر کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم 23 سے 27 ستمبر تک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس میں شرکت کریں گے، دورے کی تفصیلات جاری
قوم کا اتحاد مہنگائی سے نجات کی ضمانت ثابت ہوگا
انہوں نے کہا کہ عوام نے سیاسی استحکام میں کردار ادا کرکے معاشی ترقی کی حمایت کی ہے، سیاسی استحکام کے لیے قوم کا اتحاد پاکستان کے روشن معاشی مستقبل اور مہنگائی سے نجات کی ضمانت ثابت ہوگا۔
سیاسی افراتفری میں بہت وقت ضائع ہوچکا
وزیراعظم نے کہا کہ معاشی چیلنجز، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے، پوری قوم ، سیاسی جماعتوں، اداروں اور صوبوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ سیاسی افراتفری میں قوم اور ملک کو بہت وقت ضائع ہوچکا ہے، مزید وقت ضائع کرنا ملک وقوم کے مفاد میں نہیں۔
اللہ تعالی کا شکر ہے کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں واپس آئی ہے
انہوں نے کہا کہ وفاق تمام صوبوں کے ساتھ مل کر عوامی مسائل کے حل، مہنگائی میں کمی، مساوی ترقی کے لیے بھرپور ساتھ دینے کی پالیسی پر کاربند رہے گا، اللہ تعالی کا شکر ہے کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ میں واپس آئی ہے۔ معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں۔ برآمدات میں اضافہ، روپے کا مستحکم ہونا، ترسیلات زرمیں اضافہ، شرح سود کا کم ہونا، یہ سب معاشی ترقی کے واضح ثبوت ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بیرونی سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہے ہیں، وزیرِاعظم شہبازشریف
اصل ہدف یہ ہونا چاہیے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو
وزیراعظم نے کہا کہ ہم سب کا اصل ہدف یہ ہونا چاہیے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو اور یہی اصل کامیابی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ گالی، گولی، انتشار اور فساد سے معیشت بہتر ہوگی نہ معاشرت، ہر صوبہ، ہر ادارہ عوام کے مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔