سپریم کورٹ نے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف درخواست خارج کیوں کی؟

پیر 23 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کپڑوں کی پیکنگ کے لیے بیرون ملک سے منگوائے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پیکنگ کے لیے استعمال ہونے والے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائدکرنا غیرمساوی سلوک ہے۔جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرسکتی ہے، یہ فیڈریشن کا پالیسی معاملہ ہے۔ یہ وفاقی حکومت نے طے کرنا ہے کس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنی ہے۔

مزید پڑھیں:پارلیمنٹ کا قانون سازی کا اختیار آئین کے تابع ہے، سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ

جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ہمارا کام مالیاتی پالیسی کو دیکھنا نہیں۔ جسٹس عقیل عباسی نے کہا کہ ہائیکورٹس نے بھی آپ کی اپیلیں خارج کیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اسی نوعیت کا ایک اور خام مال ہے، جس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں کی گئی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ٹھیک ہے پھر آپ وہی خام مال منگوا لیں جس پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں، مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے۔ سپریم کورٹ بطور عدالت ریگولیٹری ڈیوٹی سے متعلق مذاکرات نہیں کرسکتی۔

عدالت نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کردی۔ سندھ ہائیکورٹ نے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف درخواست خارج کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp