وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف لاہور میں دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور 300 نامعلوم افراد کے خلاف پولیس اہلکاروں پر تشدد اور ٹول پلازہ پر توڑ پھوڑ کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور جلسہ گاہ پہنچے تو لائٹیں بند کر دی گئیں، بیرسٹر سیف
ایف آئی آر کے متن میں درج ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں 250 سے 300 افراد کے جتھے نے سیالکوٹ لاہور موٹروے پر ٹول پلازہ کے شیشے توڑے، جہاں لاہور پولیس کے جوان تعینات تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ کی ایما پر ان کے قافلے میں شامل افراد نے گاڑیوں کو بھی آگ لگانے کی کوشش کی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمہ ایس ایچ او ہڈیارہ حماس حمید کی مدعیت میں تھانہ مناواں میں درج کیا گیا ہے۔
علی امین گنڈاپور پر درج کیے گئے مقدمے میں دہشتگردی اور اقدام قتل سمیت 13 دفعات شامل کی گئی ہیں، جبکہ مقدمے میں ممبر قومی اسمبلی شاہد خٹک کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں آپے سے باہر علی امین گنڈاپور نے ٹرک کے شیشے کیوں توڑ دیے؟
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے لاہور جلسے میں علی امین گنڈاپور اپنے قافلے سمیت پشاور سے لاہور پہنچے تھے، تاہم ان کے جلسہ گاہ میں پہنچنے سے قبل ہی جلسے کا وقت ختم ہوچکا تھا۔