مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد سیف نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور جب جلسہ گاہ پہنچے تو لائٹیں بند تھیں اور شرکا کو منتشر کر دیا گیا تھا، پی ٹی آئی جلسوں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی جلسہ کامیاب رہا، فواد چوہدری کا دعویٰ
ہفتہ کے روز پاکستان تحریک انصاف کے لاہور جلسے کے بعد ایک ٹی وی انٹرویو میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ تمام تر رکاوٹوں کے باوجود پی ٹی آئی کا لاہور جلسہ انتہائی کامیاب رہا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو جلسہ گاہ میں پہنچنے میں تاخیر کی اصل وجہ جگہ جگہ سڑک بلاک اور رکاوٹیں تھیں، اگر حکومت کی طرف سے وقت کی شرط نہ رکھی جاتی اور رکاوٹیں کھڑی نہ کی جاتیں تو لاہور میں تاریخی جلسہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ شاہروں پر لگے کیمرے اگر 9 مئی کی طرح نہ ہٹائے جائیں تو دیکھ سکتے ہیں کہ کتنی رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں، پہلا کنٹینر ہی موٹروے پر لگایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جلسوں کا سلسلہ جاری رکھے گی اور عوام کے سامنے اپنا مؤقف رکھے گی۔
یہ بھی پڑھیں:آپے سے باہر علی امین گنڈاپور نے ٹرک کے شیشے کیوں توڑ دیے؟
انٹرویو کے دوران بیرسٹر سیف وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کے ساتھ بھی الجھ گئے اور کہا کہ یہ لوگ مداریوں والی زبان بولتے ہیں، بدتمیزی کرنا ہمیں بھی آتا ہے، سب جانتے ہیں کہ یہ حکومت فارم 47 کی پیداوار ہے، یہ سارے ’چور‘ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی لاہور کے جلسے کا آنکھوں دیکھا حال
ایک سوال کے جواب میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ جلسہ میں پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے چیف جسٹس کے حوالے جو زبان استعمال کی اس کے بارے میں وہ بہتر جانتے ہیں، کسی جج کو بھی اس پر سوچنا چاہیے کہ اس پر انگلی کیوں اٹھائی جاتی ہے، لطیف کھوسہ ایک منجھے ہوئے اور پرانے وکیل ہیں، انہوں نے اگر چیف جسٹس کے خلاف کوئی بات کی ہے تو اس کی کوئی وجہ ہو گی۔