وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ امید ہے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نئے پروگرام کی منظوری دے گا، حکومت کی کوششوں سے پالیسی ریٹ کم ہو رہا ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوا رہا ہے اور مہنگائی کم ہوئی ہے۔
منگل کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سی پیک سیمینار سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معاشی استحکام کے لیے زبردست اقدامات اٹھا رہی ہے جس کے نتیجے میں پالیسی ریٹ اور مہنگائی کی شرح میں مسلسل کمی آ رہی ہے، بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بھی راہیں کھلی ہیں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف قرض فراہمی پر رضامند، رقم قسطوں میں ملے گی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ نئے پروگرام کی منظوری دے گا، حکومت کے معاشی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں جس کے نتیجے میں شرح سود میں کمی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین کے تعاون سے سی پیک کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے تاہم سی پیک فیز 2 کا بھی آغاز کیا جا رہا ہے، جس سے ملک میں معاشی سرگرمیوں میں مزید اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ آئی ایم ایف 7 بلین ڈالر کے پروگرام کی منظوری دے گا جس کے تحت ہم ملک میں انفراسٹرکچرل اصلاحات کرنے کے لیے بہت پرعزم ہیں۔
مزید پڑھیں:حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں، اب پرائیویٹ سیکٹر ملک کو لیڈ کرے گا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ نے کہا کہ چین ہمارا دیرینہ دوست اور ہمسایہ ملک ہے جس نے ہمیشہ ہماری ہر سطح پر مدد کی ہم اس مدد پر چین حکومت کے بے حد شکر گزار ہیں، ہم ملک کی ترقی کے لیے اب آگے بڑھنا چاہتے ہیں جس کے لیے ہمیں اصلاحاتی ایجنڈے کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا ہو گا ۔
یہ اصلاحات چاہے ٹیکس کے شعبے میں ہوں، توانائی کے شعبے میں ہوں ، چاہے وہ سرکاری اداروں میں ہوں ، میں اس میکرو اکنامک استحکام کا ذکر کر رہا ہوں جو کسی بھی معیشت کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر آگے بڑھنا ہےتو ہمیں سخت اقدامات کے ساتھ اصلاحات کا عمل بھی جاری رکھنا ہو گا، جس پر حکومت بھرپور توجہ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ الحمدللہ اب ہم اس سطح پر پہنچ چکے ہیں کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے پاس ایک اچھی بنیاد ہے جس پر اب ہم مزید آگے بڑھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ستمبر میں ہونے والے آئی ایم ایف بورڈ اجلاس میں پاکستان کا کیس آجائے گا، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
وزیر خزانہ نے کہا کہ میں اس بات کو پوری طرح تسلیم کرتا ہوں اور اس کی توثیق کرتا ہوں کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ ہمیشہ انفراسٹرکچر کے بارے میں تھا یہ مرحلہ راہداری اور اس میں آنے والی سرمایہ کاری کے بارے میں تھا، اصل مرحلہ اس منصوبے کا دوسرا فیز ہے جس پر ہمیں ہر لحاظ سے عمل کرنا ہو گا، کیونکہ ہمیں معاشی فوائد اس کے دوسرے مرحلے سے ہی حاصل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں کابینہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کو فنکشنل کرنے کی بھرپور کوششوں میں مصروف عمل ہے۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ہماری کوشش ہے کہ معیشت کے تیسرے ستون کے طور پر نجی شعبے کو متحرک کیا جائے اس کے لیے حکومت پالیسی فریم ورک فراہم کر چکی ہے۔ یہ نجی شعبہ ہی ہے جسے اس ملک کی قیادت کرنی ہے اس کے لیے تمام نجی شعبے سے وابسطہ صنعتکاروں کا کردار اہم ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری کے حوالے سے مجھے لگتا ہے کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں میں اپنے تمام نجی شعبے کے رہنماؤں کی حوصلہ افزائی کروں گا جو یہاں موجود ہیں کہ وہ سرمایہ کاری کو بڑھائیں۔
مزید پڑھیں:سرکاری ملازمین کی پینشن بم کی شکل اختیار کرچکی، اس نظام کو روکنا ہوگا، وزیر خزانہ
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ڈیویلپمنٹ فنانس انسٹیٹیوشنز (ڈی ایف آئیز) جن میں سالبی پارک اور پارک چائنا انتہائی اہمیت کے حامل ہیں مجھے خوشی ہے کہ آج ان ڈی ایف آئیز کی انتظامیہ سے بات کرنے کا موقع ملا ہے ، لیکن یقینی طور پر اس میں سعودی پارک کا بھی اہم کردار ہے، ہمیں معلوم ہے کہ ڈی ایف آئیز کا کردار کتنا اہم ہے جو ہمیشہ راہداریوں کو آسان بنانے اور ہمارے برادر ممالک میں ہماری سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور ہمارے برادر ممالک سے پاکستان میں سرمایہ کاری کو لانے اور آسان بنانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سے جہاں تک ممکن ہو سکا ہم سعودی پارک اور پارک چائنا کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کریں گے، مجھے لگتا ہے کہ یہ ان کے لیے بھی ایک شاندار موقع ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کریں۔