خیبرپختونخوا حکومت نے سوات میں مالم جبہ روڈ پر پولیس موبائل کے قریب بم دھماکے کے واقعہ کے حقائق جاننے کے لیے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی ہے۔
اس حوالے سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق، 2 ارکان پر مشتمل کمیٹی میں اسپشل سیکریٹری زبیر خان اور ایڈیشنل آئی جی عالم شنواری شامل ہوں گے، کمیٹی 7 روز کے اندر دھماکے کے حوالے سے اپنی رپورٹ جمع کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی 12 سفارتکاروں کو مالم جبہ حملے کی تحقیقات کی یقین دہانی
واضح رہے کہ 22 ستمبر کو سوات میں مالم جبہ روڈ پر پولیس موبائل کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس وین 10 سے زائد ممالک کے سفرا کے سیکیورٹی قافلے میں شامل تھی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکے میں تمام سفیرمحفوظ رہے۔ قافلے میں روس، ایران، پرتگال، انڈونیشیا، تاجکستان، قازقستان اور ایتھوپیا کے سفیر موجود تھے۔ سفرا چیمبر آف کامرس مینگورہ کی تقریب میں شرکت کے بعد مالم جبہ جا رہے تھے، واقعے کے بعد تمام سفیر اسلام آباد روانہ ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: مالم جبہ دھماکا: سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کرلیا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے رپورٹ طلب کرلی
گزشتہ روز وزارت خارجہ میں اعلیٰ سطح اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے 12 ممالک کے سفیروں کو مالم جبہ حملے کے حوالے سے بریفنگ دی تھی اور انہیں مالم جبہ حملے کی تحقیقات اور ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔