ایف آئی اے نے بلیک مارکیٹ سے ممنوعہ، اسمگل شدہ ادویات اور لینسز کی خریدادی پر جناح اسپتال کراچی کے ایڈمنسٹریٹیو افسر کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جناح اسپتال کراچی کا کارنامہ، روبوٹک سرجری کا کامیاب آغاز
ایف آئی اے کی جانب سے جناح اسپتال کراچی کے ایڈمنسٹریٹیو افسر کو جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ایک ملزم نے تفتیش میں جناح اسپتال کراچی کو کروڑوں روپے کی دوائیں اور لینسز فروخت کرنے کا انکشاف کیا ہے، جناح اسپتال کی انتظامیہ ملزم سے خریدی گئی اشیا کی تفصیلات جمع کرائے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جناح اسپتال کراچی کے ایڈمنسٹریٹیو افسر تمام ریکارڈ سمیت ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم کے افسر کے روبرو پیش ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: نگران وزیر اعلیٰ کا دورۂ جناح اسپتال، ناقص انتظامات پر شدید برہمی، ایم ایس کی فوری تبدیلی کا حکم
ایف آئی اے کے نوٹس کے باوجود جناح اسپتال انتظامیہ نے اب تک اس حوالے سے کوئی تفصیلات ایف آئی اے کو فراہم نہیں کی ہیں جبکہ جناح اسپتال کے شعبہ خریداری انچارج گریڈ 20 کی پروفیسر کو گریڈ 18 کی پوزیشن پر لگایا گیا ہے، انہیں ڈپٹی ڈائریکٹرمیڈیسن کی غیرقانونی خودساختہ پوزیشن پرلگایا گیا ہے۔
جناح اسپتال کی جانب سے کمیشن اور کک بیکس کے لیے بلیک مارکیٹ سے ادویات خریدنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، غیر قانونی کام میں ملوث گروہ میں محکمہ صحت کے افسران شامل ہیں۔
اسپتال کی شعبہ خریداری کے ذمہ داران میں غیرقانونی دواؤں کے بیوپاری بھی شامل ہیں۔