اسرائیل نے حزب اللہ، حماس اور پاسداران انقلاب کے کون کون سے اعلیٰ کمانڈر شہید کیے؟

ہفتہ 28 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی جارحیت میں ہر آنے والے دن میں اضافہ ہو رہا ہے، جس نے گزشتہ چند سالوں میں مشرقِ وسطیٰ میں مزاحمتی تحریکوں کے درجنوں اہم رہنماؤں کو چن چن کر شہید کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کون تھے؟

حسن نصر اللہ کی شہادت

اسرائیلی فوج نے لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سپریم کمانڈر حسن نصراللہ کو جمعے کے روز لبنان کے دارالحکومت میں فضائی حملے میں شہید کر دیا۔ اس سے قبل 2006 میں بھی حزب اللہ اور اسرائیلی افواج کے درمیان جنگ کے دوران حسن نصراللہ کے مارے جانے کی افواہوں نے  گردش کی تھی لیکن بعد میں وہ دوبارہ منظر عام پر آ گئے تھے تاہم، ہفتہ کے روز حزب اللہ نے خود اسرائیلی حملے میں ان کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔

علی کرکی کی شہادت

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ ایک اور اعلیٰ کمانڈر علی کرکی کو بھی سپریم کمانڈر حسن نصراللہ کے ساتھ شہید کر دیا ہے۔ علی کرکی بھی حسن نصراللہ کے ساتھ اسی کمپاؤنڈ میں موجود تھے جسے جمعہ کو اسرائیلی فضائیہ نے نشانہ بنایا۔

ابراہیم قبیسی کی شہادت

حسن نصراللہ کی شہادت سے قبل 24 ستمبر کو بیروت کے جنوبی مضافات میں اسرائیل نے ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے راکٹ ڈویژن کے کمانڈر اور اہم شخصیت ابراہیم قبیسی کو شہید کر دیا تھا۔

ابراہیم عقیل کی شہادت

اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے آپریشن کمانڈر ابراہیم عقیل جو مزاحمتی تنظیم کے اعلیٰ فوجی ادارے میں خدمات انجام دے رہے تھے کو 20 ستمبر کو بیروت کے جنوبی مضافات میں شہید کر دیا تھا۔  ابراہیم عقیل تحسین اور عبدالقادر کے خفیہ نام بھی استعمال کرتے رہے ہیں، وہ حزب اللہ کی اعلیٰ فوجی تنظیم جہاد کونسل کے رکن تھے۔ امریکا نے ان پر لبنان میں ہونے والے 2 مہلک بم دھماکوں میں ملوث ہونے کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

احمد وہبی کی شہادت

احمد وہبی کی شناخت ایک اعلیٰ کمانڈر کے طور پر کی گئی تھی جنہوں نے 2024 کے اوائل تک غزہ کی جنگ میں رادوان اسپیشل فورسز کی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کی تھی۔ انہیں 20 ستمبر کو بیروت کے مضافات میں اسرائیلی حملے کے دوران ابراہیم عقیل سمیت متعدد سرکردہ کمانڈروں کے ساتھ شہید کر دیا گیا تھا۔

 فواد شکر کی شہادت

30 جولائی کو ہی لبنان کے دارالحکومت کے جنوبی مضافات میں ایک اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر فواد شکر بھی شہید ہو گئے تھے اسرائیلی افواج نے انہیں مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا دست راست قرار دیا تھا۔ فواد شکر حزب اللہ کی صف اوّل کی عسکری شخصیات میں سے ایک تھے انہیں 40 سال قبل ایران کے پاسداران انقلاب نے نامزد کیا تھا۔

 امریکا نے فواد شکر پر 2015 میں پابندیاں عائد کی تھیں اور ان پر 1983 میں بیروت میں امریکی میرین بیرکوں پر ہونے والے بم دھماکے میں مرکزی کردار ادا کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس میں 241 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

محمد ناصر کی شہادت

حزب اللہ کے سینیئر رہنما محمد ناصر 3 جولائی کو لبنان کے شہر ٹائر میں ایک اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے تھے۔ اسرائیل نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے تھا کہ  محمد ناصر جنوب مغربی لبنان سے اسرائیل پر فائرنگ کرنے والے یونٹ کے سربراہ تھے۔ محمد ناصر جسے حج ابو نمہ کے نام سے بھی جانے جاتے تھے، اسرائیل کے ساتھ سرحد پر حزب اللہ کی کارروائیوں کے ایک یونٹ کے سربراہ تھے۔

حزب اللہ کے سینیئر فیلڈ کمانڈر کی شہادت

12 جون2018 اسرائیل نے جنوبی لبنان میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے ایک سینیئر فیلڈ کمانڈر شہید ہو گئے تھے۔ لبنان میں سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ جنوبی سرحدی پٹی کے وسطی علاقے کے لیے حزب اللہ کے کمانڈر تھے اور محمد ناصر کے برابر کے کمانڈر تھے، وہ اسرائیل پر لبنان کی طرف سے راکٹ داغنے میں مشہور تھے۔

حماس رہنما دیف کی شہادت کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے اعلیٰ کمانڈر دیف کو  13 جولائی کو غزہ میں خان یونس کے علاقے میں لڑاکا طیاروں کے حملے میں شہید کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ اس سے قبل دیف کو شہید کرنے کے لیے اسرائیل نے 7 بار حملے کیے لیکن ان کو شہید کرنے میں ناکام رہا تھا۔ دیف کو حماس کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ کے بانیوں میں سے ایک خیال کیا جاتا تھا ، انہیں 7 اکتوبر کو جنوبی اسرائیل پر ہونے والے حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی کہا جاتا تھا۔

اسماعیل ہنیہ کی شہادت

فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کی علی الصبح ایران میں شہید کر دیا گیا تھا۔ ایران میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کو ایران کے ایک سرکاری گیسٹ ہاؤس میں نشانہ بنایا گیا تھا تاہم اسرائیل نے ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن حماس اور ایران کا دعویٰ ہے کہ ان کی شہادت میں اسرائیل کا ہاتھ ہے۔

صالح العروری کی شہادت

2 جنوری 2024 کو بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے دہیہ میں اسرائیلی ڈرون حملے میں حماس کے نائب سربراہ صالح العروری شہید ہو گئے تھے۔ عروری حماس کے عسکری ونگ قاسم بریگیڈ کے بانی بھی تھے۔

ایرانی حکام کی شہادت

واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں شام پر اسرائیلی فضائی حملے میں پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سینیئر کمانڈر محمد رضا زاہدی اور ان کے نائب محمد ہادی ہزاری شہید ہو گئے تھے اس حملے میں اسرائیل نے دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو میزائل حملے میں تباہ کر دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp