پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں نے آگے بڑھ کر قافلے کی قیادت نہ کرنے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج، راولپنڈی کے داخلی و خارجی راستے کنٹینرز بند
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کارکنوں کے ہمراہ قافلے کی صورت میں راولپنڈی میں احتجاج کے لیے صبح نکلے تھے، ان کا قافلہ اٹک پہنچا تو برہان انٹرچینج پر سیکیورٹی حکام نے کنٹینرز لگا کر ان کا راستہ بند کردیا۔
راستے بند ہونے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے غلیلوں کے ذریعے پولیس پر پتھراؤ کیا ہے جبکہ پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان پر آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی جلسہ منسوخ کرکے احتجاج کا اعلان، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا فائدہ نہیں، عمران خان
اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف احتجاج کیا اور کہا کہ کارکن شیلنگ کا شکار ہورہے ہیں اور وزیراعلیٰ علی امین گاڑی سے ہی باہر نہیں نکلتے۔
’آگے جاؤ، آگے جاؤ‘
ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور سے کہا کہ وزیرصاحب آپ آگے آ جائیں ہم آپ کے پیچھے جائیں گے، جواب میں علی امین گنڈا پور نے گاڑی سے کارکنوں کو جواب دیا کہ ’آگے جاؤ، آگے جاؤ۔‘ تاہم کارکنوں کے بار بار کہنے پر وہ گاڑی سے نکل آئے اور آگے جانے کے احکامات دیے لیکن راستہ نہ ہونے سے قافلہ بدستور رکا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اڈیالہ جیل سے کارکنوں کے نام پیغام
گاڑیاں راستہ نہ ہونے کے باعث واپس خیبرپختونخوا کی جانب روانہ
قافلے میں شامل کئی گاڑیاں راستہ نہ ہونے کے باعث واپس خیبرپختونخوا کی جانب روانہ ہوگئی ہیں، پی ٹی آئی کارکن ایک گھنٹے سے برہان انٹرچینج کے قریب موجود ہیں جن کے پاس کھانے پینے کا انتظام بھی نہیں ہے، جس کے باعث وہ شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
پولیس نے برہان پل پر بڑے کنٹینرز لگا دیے ہیں اور ان کے ٹائرز سے ہوا بھی نکال دی ہے۔