اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ایک رہائشی عمارت پر فضائی حملہ کیا ہے جو ایک سال سے سرحد پر حزب اللہ سے جاری لڑائی کے دوران شہر کے وسط میں پہلا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: درجنوں اسرائیلی طیاروں کا یمن پر حملہ، کوئی بڑا ٹارگٹ حاصل نہیں ہوسکا
غیرملکی میڈیا کے مطابق، بیروت میں واقع عمارت پر اسرائیلی حملے میں فلسطینی عسکری تنظیم ’پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین‘ کے 3 ارکان شہید ہوگئے ہیں۔ فلسطینی تنظیم نے بھی ان 3 افراد کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان کے مختلف علاقوں میں بھی بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ لبنانی وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران لبنان کی وادی بقاع اور عین الدلب سمیت دیگر علاقوں میں اسرائیلی بمباری سے مزید 105 افراد شہید جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی بڑھتی مہم جوئی کی شدید مذمت
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فوج کی جانب سے حزب اللہ کے 120 مقامات کونشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے یمن کے شہروں حدیدہ اور راس عیسیٰ میں بندرگاہ اور بجلی گھروں کو بھی نشانہ بنایا، ان فضائی حملوں میں 4 یمنی شہری شہید اور 29 زخمی ہوگئے تھے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے بھاری جنگی ہتھیاروں اور گاڑیوں کے ہمراہ لبنان کی سرحد کی طرف پیش قدمی جاری ہے جس سے لبنان پر زمینی حملے کے خدشات گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے حزب اللہ، حماس اور پاسداران انقلاب کے کون کون سے اعلیٰ کمانڈر شہید کیے؟
لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی نے کہا ہے کہ لبنان میں شدید اسرائیلی حملوں کے نتیجہ میں 10 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں جو ملکی آباد ی کے 17 فیصد کے قریب ہیں۔
گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ نقل مکانی کرنے والوں کی تعداد کا تخمینہ بہت زیادہ ہے، یہ تعداد 10 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے جولبنان کی آبادی کا تقریباً چھٹا حصہ بنتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب سے بڑی نقل مکانی ہے جو لبنان میں ہوسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو مشرق وسطیٰ میں فوجی مہم جوئی جاری رکھنے کے لیے امریکا سے کتنے ارب ڈالر ملے؟
ادھر غزہ پر بھی اسرائیلی بربریت میں کمی نہ آسکی ہے، اسرائیل کے غزہ پر حملوں میں مزید 28 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے 5 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 23 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 41 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 96 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔