پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پورکو ڈیرہ اسماعیل خان میں پشاور ہائی کورٹ رجسٹری کے باہرسے گرفتارکرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس کی جانب سے علی امین کو عدالت میں حاضری سے مسلسل روکا جارہا تھا اور جب وہ آج دن کے ڈیڑھ بجے عدالت پہنچے تو جج کچھ دیر پہلے جاچکے تھے ۔
اس موقع پر ڈی پی او نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ عدالت کے احاطے کو گھیرے میں لیا ہوا تھا۔ بعد ازاں علی امین گنڈا پور نے بغیر مزاحمت خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
علی امین گنڈاپور کے خلاف دو مقدمات میں ایف آئی درج کرلی گئی ہے۔ انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
تھانہ کینٹ میں درج ایف آئی آر میں 149،147،341، اور 188 کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ دفعہ 144 کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق علی امین گنڈا پور نے اسکول اوقات میں روڈ کو بلاک اور نعرے بازی کی تھی۔
دوسرا مقدمہ سنہ 2022 میں اشتعال انگیز تقریر پر درج کیا گیا ہے۔ ایف میں یہ بھی لکھا ہے کہ علی امین گنڈاپور نے عمران خان کی گرفتاری پر اسلام آباد پر قبضہ کا آڈیو بیان جاری کیا تھا۔
Today complete law of the jungle prevails in Pak. PDM & handlers have a one point agenda – that is to go after PTI workers & leadership. It was decided preemptively to arrest Ali Amin Gandapur despite bails. But they will still be decimated in the elections InshaAllah. pic.twitter.com/PU3GILBnjo
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 6, 2023