اسرائیلی فوج لبنان میں داخل ہوگئی ہے اور اس نے حزب اللہ کے خلاف زمینی آپریشن بھی شروع کردیا ہے، جس کی اقوام متحدہ نے شدید مخالفت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لبنان میں اسرائیل کے زمینی آپریشن کی مخالفت کی ہے۔ ایک بیان میں انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے باعث امن فوج گشت سے قاصر ہے، لبنان میں کسی بھی زمینی کارروائی کے خلاف ہیں، اسرائیل پہلے ہی لبنان پر فضائی حملے کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے بیروت اور غزہ پر حملے، فلسطینی تنظیم کے 3 ارکان سمیت 105 افراد شہید
عرب میڈیا کے مطابق، اسرائیلی آرمی نے اعلان کیا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف محدود زمینی آپریش کا آغاز کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر متعدد فضائی حملے بھی کیے ہیں۔
لبنان کی وزارت صحت کے جاری بیان کے مطابق، پیر کو لبنان پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 95 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان میں زمینی آپریشن میں اسرائیلی ٹینکوں اور آرٹلری سے حملے کیے گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق، اسرائیل نے زمینی آپریشن کے آغاز سے قبل امریکا کو امریکا کو آگاہ کردیا تھا اور بتایا تھا کہ لبنان میں زمینی کارروائی 2006ء کی جنگ سے چھوٹی ہوگی جس کا مقصد اسرائیل کی سرحد کے ساتھ حزب اللہ کے ٹھکانوں کو تباہ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے بیروت اور غزہ پر حملے، فلسطینی تنظیم کے 3 ارکان سمیت 105 افراد شہید
ادھر، غزہ میں بھی اسرائیلی فضائی حملے جاری ہیں۔ پیر کو مرکزی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ کے قریب اسرائیلی حملے میں کم ازکم 11 فلسینی شہید ہوئے۔ غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں اور جارحیت کے باعث 41 ہزار 500 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 96 ہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں۔