پاکستان نے سوڈان کے شہر خرطوم میں متحدہ عرب امارات کے سفیر کی رہائش گاہ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے اپنے ایک جاری بیان میں کہا ہے کہ اس طرح کے حملے سفارتی احاطے اور اہلکاروں کے احترام کو برقرار رکھنے کے لیے بنائے گئے بین الاقوامی قانون اور سفارتی تعلقات پر ویانا کنونشن 1961 کی خلاف ورزی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں فری لانس لائسنس کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے؟
واضح رہے کہ پیر کو متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے سوڈانی فوج کے ایک طیارے کی جانب سے خرطوم میں متحدہ عرب امارات کے سفارتی مشن کے سربراہ کی رہائش پر حملے سے متعلق بیان جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ حملے میں عمارت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سوڈانی فوج سے اس بزدلانہ عمل کی مکمل ذمہ داری قبول کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اماراتی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ وہ عرب لیگ، افریقی یونین اور اقوام متحدہ کو سوڈانی مسلح افواج کے اس حملے کے خلاف ایک احتجاجی خط پیش کرے گی، کیونکہ یہ سفارتی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کے لیے نئی ایڈوائزری جاری
دوسری جانب، سوڈان میں برسراقتدار فوجی حکومت نے خرطوم میں اماراتی سفیر کی رہائش گاہ پر حملے سے متعلق متحدہ عرب امارات کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کی تردید کی ہے اور فوج کے مخالف گروپ آر ایس ایف کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔