پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس (PIDE) ڈاکٹر ندیم الحق کی سربراہی میں بطور وائس چانسلر 5 سال فخر کے ساتھ منارہا ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والی پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کی ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اکتوبر 2019 میں اپنی تقرری کے بعد سے ڈاکٹر ندیم حق نے اقتصادی پالیسی کی تحقیق اور پبلک پالیسی ڈسکورس میں اختراعی اصلاحات کی قیادت کی ہے اور ادارے کو پاکستان اور عالمی سطح پر پبلک سیکٹر کے ایک سرکردہ تھنک ٹینک کے طور پر پوزیشن دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے معاشی مستقبل پر سیمنار: اقتصادی بہتری کے لیے جامع اصلاحات ناگزیر ہیں،مقررین
پچھلے پانچ سالوں میں، ڈاکٹر حق کی قیادت نے PIDE کو دوبارہ زندہ کیا ہے۔ اس کی تحقیق کو میکرو اکنامک اور گورننس کے چیلنجوں کے ساتھ ہم آہنگ کیا ہے۔ اس کے متحرک نقطہ نظر نے انسٹی ٹیوٹ کے تحقیقی ایجنڈے کو نئی شکل دی جس میں اقتصادی ترقی، شہری ترقی، ریگولیٹری اصلاحات، توانائی کی پالیسی، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، اور پبلک سیکٹر مینجمنٹ جیسے اہم شعبوں پر توجہ دی گئی۔ بیوروکریسی کی لاگت اور ریگولیٹری بوجھ پر ان کے اہم کام کو دنیا بھر کے پالیسی حلقوں اور ماہرین تعلیم نے بڑے پیمانے پر تسلیم کیا ہے جس سے پالیسی سازوں، اسکالرز اور بین الاقوامی اداروں کے درمیان زیادہ مکالمے کو فروغ دیا گیا ہے۔ ان شراکتوں نے پاکستان کی پالیسی کے منظر نامے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کی 3 بڑی سیاسی جماعتیں منشور میں ذاتی مفادات کو ترجیح دیتی ہیں، پی آئی ڈی ای رپورٹ
ڈاکٹر حق کی سرپرستی کے تحت،PIDE نے علم کی ترسیل کے لیے اپنے پلیٹ فارمز کو وسعت دی، جس میں کتابیں، معروف پاکستان ڈویلپمنٹ ریویو جرنل، پالیسی بریف، اور اکیڈمک کانفرنسز شامل ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر ندیم الحق نے اس بات پر زور دیا کہ PIDE نے آزاد تحقیق کے ذریعے پاکستان کے سماجی و اقتصادی چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے قومی ترقی کے لیے ڈیٹا پر مبنی حل کو فروغ دینے کے لیے ادارے کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کی۔