وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا شہر کس حال میں ہے؟

جمعرات 3 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان کی قسمت اس وقت جاگ اٹھی جب پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے علی امین گنڈا پور صوبے میں پارٹی عرصہ اقتتدار کے تیسرے دور کے لیے وزیراعلیٰ منتخب ہوئے، ان کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان کے مشہور گنڈاپور خاندان سے ہے، جوعلاقے میں اچھا خاصا اثرورسوخ رکھتا ہے۔

اس شہر کے باسی خوشی سے نہال تھے کہ ان کے شہر سے تعلق رکھنے والا فرد اب پورے صوبے کا وزیر اعلیٰ ہے یوں اس شہر کی قسمت بھی جاگ اٹھے گی۔

گنڈاپور کا دور حکومت ڈیرہ اسماعیل خان کے لیے کیسا ثابت ہوا اور اس شہر کی قسمت واقعی بدل رہی ہے یا نہیں؟ وی نیوز نے یہاں کے شہریوں سے یہی جاننے کی کوشش کی۔

غیر رسمی سروے کے دوران شہریوں کا کہنا تھا کہ وزارت اعلیٰ ملنے کے بعد گنڈا پور تو جیسے اس شہر کو بھول ہی گئے ہیں۔ ٹوٹی پھو ٹی سڑکیں نکاسی آب کا غیر تسلی بخش نظام، صحت اور تعلیم کی سہولیات کا فقدان، ضلعی انتظامیہ کی ناقص کارکردگی اور صوبائی حکومت کی نااہلی جیسے مسائل نےڈیرہ اسماعیل خان کے شہریوں کی زندگی عذاب کر رکھی ہے۔

شہر کا سب سے بڑا مسئلہ امن و امان کا ہے۔ شہری اپنی جان، مال اور آبرو کو محفوظ نہیں سمجھتے کیونکہ یہ شہر جنوبی اور شمالی وزیرستان کے بعد شدت پسندی سے سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے۔

اور تو اور اس شہر کے محافظ یعنی پولیس بھی محفوظ نہیں ہیں۔ اس سال فروری میں ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل داربن کے ایک تھانے پر شدت پسندوں کے حملے میں 10 پولیس اہلکار شہید جبکہ 6 زخمی ہوئے تھے۔

ڈاکٹر ہارون کہتے ہیں کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں عام ہوگئی ہیں، شہر کے مختلف سڑکوں پر طالبان یا کوئی اور گروہ ناکے لگا کر تلاشیاں لیتے ہیں، شام کے بعد گھر سے نکلنا محال ہوگیا ہے۔

صحافی جلال محسود نے بتایا کہ گورنر اور وزیراعلیٰ کے ساتھ ساتھ آئی جی پولیس کا تعلق بھی ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے، لیکن ایسا کوئی مسئلہ نہیں جو اس شہر میں نہ پایا جاتا ہو۔ ’علی امین خیبر پختونخوا بالخصوص اپنے شہر کے لوگوں کے بارے میں سوچنے کے بجائے اشتعال انگیز تقریریں کرنے اور ملک کے دیگر حصوں میں شر انگیز کارروائیاں کرنے میں مصروف ہیں۔‘

سینئر صحافی عرفان مغل کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان زرعی علاقہ ہے جہاں روزگار کے مواقع میسر نہیں، سرکاری ملازمت کے لیے بھی کھلے عام رشوت لی جاتی ہے، شوگر ملوں اور کارخانوں کے باوجود علاقے کے لوگوں کو روزگار کے مواقع نہیں ملتے، نکاسی آب کا اربوں روپے مالیت کا منصوبہ ناکام ہوگیا، بجلی کی لوڈشیڈنگ 20 گھنٹوں تک ہوتی ہے، جبکہ گنڈاپور سیاسی پوائنٹ اسکورنگ میں لگے ہوئے ہیں۔

عرفان مغل کہتے ہیں کہ پی ٹی آئی کی حکومت کا خیبر پختونخوا میں تیسرا دور ہے جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان پشاور کے بعد خیبر پختونخوا کا دوسرا بڑا شہر ہے لیکن اب تک یہاں کے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوئے، گنڈاپور دعوے تو بڑے کرتے ہیں لیکن کسی بھی منصوبے پر عملی کام کا آغاز نہیں کرسکے ہیں، یہی وجہ ہے کہ حلقے کی عوام ان سے سخت خفا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp