رواں سال بڑھتی ہوئی مہنگائی کے باعث پاکستانی شہریوں کی بڑی تعداد نے گھر سے باہر کھانے کی تفریح سے ہاتھ کھینچ لیے ہیں۔
گیلپ اینڈ گیلانی کے ایک حالیہ سروے کے مطابق 89 فیصد پاکستانیوں نے مہنگائی کے باعث ریسٹورینٹ اور ہوٹل جانے سے پرہیز کرتے ہوئے دوستوں اور گھر والوں کے ہمراہ گھر پر کھانا کھانے کو ترجیح دی۔
گیلپ پاکستان نے عوامی آرا پر مبنی اپنے حالیہ سروے میں پاکستانی عوام سے ملکی موجودہ معاشی صورتحال حالات میں ان کے گھریلو اور سماجی زندگی کے متاثر ہونے سمیت گھر کے کھانے اور باہر جا کر ہوٹل پر کھانے سے متعلق دریافت کیا گیا تھا۔
اسی سروے میں حصہ لیتے ہوئے لگ بھگ 9 فیصد پاکستانی شہریوں نے پہلے کی طرح گھر سے باہر کھانا کھانے کی اپنی عادت کو جاری رکھا کیوں کہ ان کے مطابق مہنگائی کے باوجود ان کے شوق میں کوئی کمی نہیں آئی۔
گیلانی ریسرچ فاؤنڈیشن کا حالیہ سروے گیلپ انٹرنیشنل سے منسلک گیلپ اینڈ گیلانی پاکستان کی مدد سے کیا گیا ہے، جس میں ملک کے چاروں صوبوں کی دیہی و شہری آبادی کے 1135 مرد و خواتین سے رابطہ کیا گیا تھا۔
’فون انٹرویو کے ذریعہ حاصل کردہ معلومات پر مبنی اس سروے میں غلطی کے امکان کا تخمینہ شماریاتی طور پر 95 فیصد اعتماد کے ساتھ 2 سے 3 فیصد لگایا گیا ہے۔ لگ بھگ 2 فیصد لوگوں نے کسی رائے کا اظہار نہیں کیا۔‘
خیال رہے کہ رواں ہفتے جاری کردہ وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی مجموعی شرح 35.4 فیصد تک پہنچنے سے ملک میں مہنگائی کا 50 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے 9 ماہ میں مہنگائی 27.26 فیصد ریکارڈ کی گئی جب کہ گذشتہ سال مارچ میں یہ شرح 12.7 فیصد تھی۔