امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اسرائیل اور امریکا کو سب سے بڑا دہشتگرد قرار دے دیا۔
کراچی میں الاقصیٰ ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے یہ احتجاج کیا جارہا ہے، فلسطین کے مجاہد بہت بڑی طاقت سے لڑ رہے ہیں، اسرائیل کے پاس بہت بڑی فوجی طاقت، ٹینک، بمز اور میزائلز بھی ہیں اس کے باوجود فلسطینی مجاہدیں دلیری سے لڑ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کو پیغام ہے کہ ہم ظلم کے خلاف فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، سراج الحق کا غزہ مارچ سے خطاب
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل سب سے بڑا دہشتگرد ہے اور اس کی پشت پناہی کرنے والا امریکا بھی بڑا دہشتگرد ہے، اسرائیل فلسطین میں بچوں کو شہید کررہا ہے، 43 ہزار لوگ غزہ میں شہید ہوئے ہیں، جن میں 30 ہزار سے زائد بچے اور عورتیں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطین میں خیموں پر بھی بمباری کررہا ہے، اسپتالوں پر بمباری کررہا ہے، فلسطینیوں کے لیے کھانے پینے کی چیزیں بند کردی ہیں، اس دہشتگردی پر امریکا اسرائیل کی پشت پر کھڑا ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا اجلاس جاری تھا کہ اس دوران اسرائیل نے اپنے توسیع پسندانہ عزائم کا اظہار کیا، اجلاس میں نیتن یاہو نے وہ نقشہ پیش کیا جس میں اس کی جارحیت نظر آرہی تھی، معاملہ صرف فلسطین تک نہیں بلکہ اسرائیل حجاز مقدس تک پہنچنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں 15 سالہ دورِجبر اور بھارت نواز حکومت کا خاتمہ ہوگیا، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ وہ گریٹر اسرائیل چاہتے ہیں اور مشرق وسطی کی نئی نقشہ بندی کریں گے، وہ دھڑلے سے اعلان کرتا ہے کہ ہم نیل سے لے کر فرات تک گریٹر اسرائیل بنائیں گے لیکن افسوس کی بات ہے کہ اقوام متحدہ کی موجودگی کے باوجود اسرائیل کو لگام دینے والا کوئی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں نیتن یاہو کی تقریر کے دوران جن ممالک نے واک آؤٹ کیا انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں لیکن مسئلہ صرف قراردادوں اور واک آؤٹ کا نہیں ہے، جب اسرائیل انسانیت کو برباد کررہا ہے تو دنیا کو کچھ اور کرنا چاہیے، امریکا کو امن کی بات کرنی چاہیےلیکن امریکا اسرائیل کو اسلحہ فراہم کررہا ہے، امریکا کے صدارتی انتخابات میں دونوں امیدوار اس بات پر سبقت لے جانے کی بات کررہے ہیں کہ ہم اسرائیل کے ساتھ ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ دنیا بھر کے باضمیر انسان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، خود امریکا میں ملین کی تعداد میں لوگ امریکی حکومت کے خلاف نکلتے ہیں، یورپ میں نکلتے ہیں اور مسلمان ممالک کے لوگ غزہ کے مجاہدین کے ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: معاہدہ شروع ہو چکا، عوام کو ریلیف نہ ملا تو 45 دنوں سے قبل اسلام آباد کا رخ کریں گے، حافظ نعیم الرحمان
ان کا کہنا تھا کہ المیہ یہ ہے کہ عرب ممالک اپنا کردار ادا نہیں کررہے ہیں، کیسے ممکن ہے کہ 70 سے 80 لاکھ فوج اسلامی ممالک میں موجود ہو، میزائل ٹیکنالوجی موجود ہو، ٹینک موجود ہوں، بہترین ایئرفورسز موجود ہوں، ایٹم بم تک موجود ہوں اور اس کے باوجود ناسور اسرائیل کے خلاف یہ کھڑے نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہ 80 سے 90 لاکھ کی آبادی کا اسرائیل ہے، ڈیڑھ سو سے 200 کروڑ مسلمان دنیا میں بستے ہیں، دنیا کے 70 فیصد وسائل مسلم دنیا میں موجود ہیں، دنیا کی جتنی بڑی گزرگاہیں ہیں وہ مسلمان ممالک میں ہیں، جہاں سے دنیا کی 80 فیصد تجارت ہوتی ہے، پھر کیسے اسرائیل ہمارے بچے شہید کررہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں پر فاسفورس بم پھینک رہا ہے جو فلسطینیوں کو جھلسا دیتے ہیں، بچوں کی لاشیں پگھل جاتی ہیں۔ ’میں ان غزہ کے مجاہدوں اور بچوں کو سلام پیش کرتا ہوں، ان عورتوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو جھک نہیں رہے، اسرائیل نے غزہ کے 90 فیصد گھر برباد کردیے ہیں لیکن فلسطینی ڈٹ کر کھڑے ہوئے ہیں۔














