پاکستان نے کراچی میں چینی شہریوں پر حملے کی پرزور مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کرے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان گزشتہ روز کراچی میں چینی شہریوں پر ہونے والے حملے میں ملوث مجید بریگیڈ سمیت تمام ذمہ داروں کو نہیں چھوڑے گا، پاکستان اور چین آہنی دوست ہیں، کوئی بھی قوت پاکستان اور چین کی دوستی کو سبوتاژ نہیں کرسکتی، کل کے حملے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور دیکھ رہے ہیں کہ پروٹوکول میں کہاں کمی رہ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: جناح ایئرپورٹ کے قریب دھماکا، 3 غیرملکیوں سمیت 4 افراد ہلاک، 17 زخمی
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاروں کا اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان آرہا ہے جو وزیراعظم سے ملاقات کرے گا، یہ دورہ ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان اپریل میں ہونے والی بات چیت کا نتیجہ ہے، مذکورہ دورے میں سرمایہ کاری اور معاشی تعاون بڑھانے پر بات چیت ہو گی ۔
بھارتی وزیر خارجہ کی ایس سی او اجلاس میں شرکت کی تصدیق
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ جے سنگھ کی ایس سی او اجلاس میں شمولیت کی باقاعدہ سرکاری تصدیق ہو گئی ہے، جے شنکر نے 5 اکتوبر کو کہا تھا کہ ان کا دورہ ملٹی لیٹرل معاملات سے متعلق ہے، پاکستان اور انڈیا کے تعلقات کے بارے میں نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ بیان واضح کرتا ہے کہ اس دورے میں وہ کن امور پر بات کریں گے۔
’ڈاکٹر ذاکر نائیک کے دورے کے مقاصد کا علم نہیں‘
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک پاکستان میں لیکچرز کے لیے آئے ہیں، ہمیں ان کے دورے کے مقاصد کا علم نہیں، ان کے خلاف پاکستان میں کوئی مقدمات نہیں، وہ آزادانہ کہیں بھی آ جا سکتے ہیں۔
’افغانستان کے بیان کو مسترد کرتے ہیں‘
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان دونوں کے لیے اعتماد سازی کے اقدامات کرنا ضروری ہیں، جس طرح کا بیان افغانستان نے کل جاری کیا اس طرح کے بیانات اعتماد سازی کے لیے اچھے نہیں، افغانستان کو دہشگرد گروپوں کے خلاف کام کرنا چاہیے جو پاکستان میں دہشتگرد کاروائیاں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے بھارتی وزیر خارجہ کو احتجاج میں شرکت اور خطاب کی دعوت دیدی
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اس بیان کو مسترد کرتے ہیں کہ بامیان میں دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی مستونگ میں کی گئی، حقیقت یہ ہے کہ افغانستان میں موجود دہشتگرد گروہ پاکستان، افغانستان اور خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، ماسکو سیکیورٹی کانفرنس میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان سائیڈ لائن ملاقات کے بارے میں علم نہیں۔
حضرت محمد ﷺ کی شان میں گستاخی پر بھارت سے کارروائی کا مطالبہ
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہندو پریسٹ کی جانب سے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر تمام مسلمان مضطرب ہیں۔ بھارت سے ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ گوادر ایئرپورٹ کے ورچوئل افتتاح سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم سیکیورٹی کی وجہ سے چینی وزیراعظم کا پروگرام پہلے شیئر نہیں کرسکتے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں پاک بھارت تعلقات پر تبادلہ خیال کرنے نہیں جارہا، جے شنکر کی دورہ پاکستان کے معاملہ پر وضاحت
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر اسرائیل کی جانب سے داخلے پر عائد کی گئی پابندی سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایسے کسی بھی اقدام کی مذمت کرتا جو اقوام متحدہ اور اس کے نیچے کام کرنے والی ایجنسیز کے کام میں رکاوٹ ڈالے۔ انہوں نے کہا کہ اس ہفتے اسرائیل نے اسکول پر حملہ کیا، پاکستان معصوم شہریوں پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی کی مذمت کرتا ہے اور پاکستان یاسین ملک کی رہائی کا بھی مطالبہ کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم نے پاکستان کا 2 روزہ دورہ کیا جس میں معاشی تعاون بڑھانے اور پاکستان اور ملائشیا کے درمیان ہفتے میں ایک پرواز کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔