اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اکتوبر کے احتجاج کے موقعے پر پکڑے جانے والے کچھ بلوائیوں نے اس روز کی پلاننگ کے حوالے سے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا 9 مئی جیسے واقعہ کا منصوبہ تھا، وفاقی وزیر امیر مقام
ذرائع کے مطابق شرپسندوں نے بتایا کہ کس طرح وہ مبینہ طور پر حملوں کی تیاری کرکے آئے تھے اور راہ میں آنے والی نہ صرف ہر شے بلکہ پولیس اہلکاروں کو بھی جلا کر خاکستر کردینے کی ہدایات تھیں۔
یاد رہے کہ انتشار اور فساد پھیلانے والے متعدد شر پسندوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے بتایا کہ پر امن احتجاجیوں کے لبادے میں شر پسند بلوائیوں نے ریاست کے خلاف بد امنی پھیلانے میں تمام حدود پار کر دی تھیں۔
گرفتار کیے جانے والے افراد نے انتشار پھیلانے کے منصوبے سے متعلق ہولناک انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ہنگامے کی پلاننگ کے حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے خاص ہدایات جاری کی تھیں۔
مزید پڑھیے: احتجاجی مظاہرین کے تشدد کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکار حمید شاہ کی نماز جنازہ ڈی چوک میں ادا
ایک مبینہ شرپسند نے کہا کہ میں سوات کا رہائشی ہوں میرے دوستوں کے پاس پیٹرول تھا اور ہمیں اسلام آباد پہنچ کر بلوا کرنا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا ملک ہے ہمیں ایسا غلط قدم نہیں کرنا چاہیے تھا۔
کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے ایک ملزم کاشف نے کہاکہ ’میرے پاس پی ٹی آئی کا ایک رہنما آیا تھا اور ڈی چوک اسلام آباد پہنچنے کا کہا اور اس نے یہ بھی بتایا کہ اسلام آباد میں ہمیں پیٹرول بم مل جائیں گے۔
کاشف نے مزید کہا کہ ’ہمیں یہ بھی کہا کہ ڈی چوک کے سامنے ہر چیز کو آگ لگا دو چاہے وہ پولیس والے ہی کیوں نہ ہوں‘۔
مزید پڑھیں: تحریک انصاف کا احتجاج: ’حکومت تو نہیں گرنی بس شہریوں کی زندگی عذاب ہو جاتی ہے‘
ذرائع نے بتایا کہ شرپسندی میں ملوث عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے اور نام نہاد احتجاج کی آڑ میں شرپسندی کی سازش کے تمام تانے بانے جوڑے جا رہے ہیں تاکہ ذمے داران کے خلاف سخت ترین قانونی اقدامات کیے جاسکیں۔