گزشتہ رات کراچی ایئر پورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے کی کچھ تققیات سامنے آگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکا، تحقیقاتی اداروں کی تفتیش میں کیا سامنے آیا؟
یاد رہے کہ دھماکے میں 3 غیرملکیوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے جس کی تحقیقات جاری۔ زخمیوں میں پولیس، رینجرز اہلکار اور دیگر افراد شامل ہیں۔ دھماکے سے مجموعی طور پر 12 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ متاثرہ گاڑیوں میں ایک پولیس موبائل اور 2 رکشے بھی شامل ہیں۔ مرنے والوں کی شناخت لی جون، وہ چون زن اور لی زہاؤ کے نام سے ہوئی تھی۔
تفتیشی حکام کے مطابق مبینہ دہشت گرد 3 دسمبر 2023 کو مبینہ دہشت گرد 2 ساتھیوں کے ہمراہ کراچی آیا تھا۔ مبینہ دہشت گرد نے 3 دسمبر کو صدر میں واقع ہوٹل میں انٹری کی، 4 اکتوبر کو مبینہ دہشت گرد دوبارہ کراچی آیا اور صدر میں دوسرے ہوٹل میں رکا۔
مزید پڑھیے: کراچی: جناح ایئرپورٹ کے قریب دھماکا، 3 غیرملکیوں سمیت 4 افراد ہلاک، 17 زخمی
حکام نے بتایا کہ صدر میں واقع دوسرے ہوٹل میں مبینہ دہشت گرد نے 10بج کر47 منٹ پر انٹری کی، دھماکے کے روز مبینہ دہشت گرد نے دوپہر12 بجے ہوٹل سے چیک آؤٹ کیا۔ مبینہ دہشت گرد نے دونوں مرتبہ صدر کے علاقے میں دو ہوٹلوں میں قیام کیا۔
تفتیشی حکام کے مطابق حملہ آور نے ایئر پورٹ کے اطراف کی ریکی کی اور وہ ماڈل کالونی سے ائیر پورٹ سگنل پر پہنچا جبکہ حملے سے قبل کراچی کے مختلف علاقوں میں حملہ آور نے قیام کیا۔ حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی رجسٹریشن 5 دسمبر کو کرائی گئی تھی۔ چینی باشندے بنکاک سے کراچی گزشتہ رات 10 بجے پہنچے تھے۔