فتنہ الخوارج نے پشتون قومی عدالت کی حمایت میں ضلع خیبر میں 5 روزہ فائر بندی کا اعلان کر دیا۔
فائر بندی 9 سے 13 اکتوبر تک عمل پذیر ہو گی۔ کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ نے 11 اکتوبر2024 کوشرانگیزی کی غرض سے ضلع خیبرمیں نام نہاد ’پشتون قومی عدالت‘ کے انعقاد کا اعلان کیا ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق کالعدم پی ٹی ایم کی سرگرمیاں بظاہر پشتون عوام کے حقوق کی جنگ ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ غیور پشتون قبائل میں ریاست مخالف نظریات اور نفرت کا بیج بونے والی کالعدم پی ٹی ایم فتنتہ الخوارج کا سیاسی روپ ہے۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ فتنہ الخوراج کا قیام نام نہاد شریعت کے نفاذ پر ہوا مگر جاری کردہ اعلامیہ میں اسی زبان کا استعمال کیا گیا ہے جو کالعدم پی ٹی ایم کرتی آئی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوراج کے اعلامیے میں پی ٹی ایم اور اس کے نام نہاد منشور کے مطابق زبان اور الفاظ کا چناؤ کیا گیا ہے جو کہ ان کے گٹھ جوڑ کو ثابت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ الخوراج کی جانب سے پشتون علاقوں کو گزشتہ 2 دہائیوں سے آگ اور خون میں نہلایا گیا جبکہ ان کے جاری اعلامیہ میں مظلومیت کا تاثراور پاکستان کی مسلح افواج پر کیچڑ اچھالا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی ایم کے ٹی ٹی پی اور افغان طالبان سے رابطے ہیں، پاکستان مخالف بیانیے پر کالعدم قرار دیا، وزیر اطلاعات
ان کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کا5 روزہ فائر بندی کا اعلان دراصل معصوم پشتون اقوام میں اپنے لیے ہمدردی جگانے کی ناکام کوشش ہے۔
دفاعی ماہرین کے مطابق جاری اعلامیے میں مجبوراً اسلحہ اٹھانے کی بات تاریخی طور مکمل جھوٹ ہے کیونکہ فتنتہ الخوراج کا قیام دراصل پاکستان دشمن قوتوں کی فنڈنگ اور سہولت کے ذریعے ہوا جس کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ کالعدم پی ٹی ایم دراصل فتنہ الخوراج کا ہی دوسرا روپ ہے جن کے نظریات ریاست مخالف ایجنڈے پر مبنی ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ فتنہ الخوراج عوام میں اپنی تشہیر کرنے سے قاصر ہے اور کمزور ہو چکی ہے لہٰذا کالعدم پی ٹی ایم نے پشتون کارڈ کے ذریعے یہ ذمہ داری سنبھالی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیے: پشتون تحفظ موومنٹ کالعدم قرار، فتنہ الخوارج کا پی ٹی ایم کی حمایت کا اعلان
ان کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوراج کا کالعدم پی ٹی ایم کے حق میں بیان واضح کرتا ہے کہ پاکستان اور بالخصوص خیبرپختونخوا میں انتشار پھیلانے کے لیے دونوں تنظیموں کو دشمن ممالک کی سہولت کاری حاصل ہے۔
دفاعی ماہرین نے کہا کہ دہشتگردوں کی جانب سے خیبرپختونخوا میں جاری خونریزی اور بربریت کے خلاف آج تک منظور پشتین نے نہ ہی کوئی مذمتی بیان دیا اور نہ ہی احتجاج ریکارڈ کرایا۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں فساد برپا کرنے والی دہشتگرد تنظیموں کے خلاف جہاں سیکیورٹی فورسز نبرد آزما ہیں وہاں پی ٹی ایم مظلومیت کا لبادہ اوڑھ کر ان دہشتگردوں کی حمایت کر رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فتنہ الخوراج کی جانب سے کالعدم پی ٹی ایم کے حق میں جاری کردہ اعلامیہ پاکستان کے خلاف دونوں کے گٹھ جوڑ پر مہر تصدیق ثبت کرتا ہے۔