بیرون ملک مقیم کارکنوں کی ترسیلات زر کی مد میں ستمبر 2024 کے دوران 2.8 ارب ڈالر کی رقم پاکستان آئی، ماہانہ بنیاد پر ترسیلات زر اگست 2024 کے 2.943 ارب ڈالر کے مقابلے میں 3 فیصد کم رہیں، جبکہ نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر سال بسال بنیاد پر 29.0 فیصد بڑھ گئی ہیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق مجموعی طور پر مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں 8.8ارب ڈالر کی رقم آئی جس کے نتیجے میں ترسیلات زر مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 38.8 فیصد بڑھ گئی ہیں۔ ستمبر 2024 کے دوران ترسیلات زر زیادہ تر سعودی عرب (681.3 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (560.3 ملین ڈالر)، برطانیہ (423.6 ملین ڈالر) اور ریاست ہائے متحدہ امریکا (274.9 ملین ڈالر) سے آئیں۔
’ترسیلات زر میں 29 فیصد اضافہ ہوا، جوکہ 2.8 ارب ڈالر رہیں، گزشتہ سال کے اسی مہینے میں ترسیلات زر 2.208 ارب ڈالررہی تھیں‘۔
مزید پڑھیں: روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے تحت ترسیلات زر کاحجم 8.416 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ماہانہ بنیاد پر ستمبر کے دوران ترسیلات زر اگست 2024 کے 2.943 ارب ڈالر کے مقابلے میں 3 فیصد کم رہیں۔ رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ (جولائی تا سمتبر) کے دوران ترسیلات زر تقریباً 39فیصد بڑھ کر 8.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو مالی سال 24 کی اسی مدت میں 6.3 ارب ڈالر تھیں۔
ماہرین نے ترسیلات زر میں اضافے کا سہرا پاکستانی روپے کی شرح تبادلہ میں استحکام، اوپن اور انٹربینک مارکیٹ ریٹ کے درمیان فرق کم ہونے اور بیرون ملک منتقل ہونے والے کارکنوں کی تعداد میں اضافے کو دیا ہے۔
ستمبر 2024 میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے سب سے زیادہ ترسیلات زر بھیجیں، جن کی مالیت 681.3 ملین ڈالر رہی۔ یہ رقم ماہانہ بنیاد پر 4 فیصد کم ہے ، لیکن پچھلے سال کے اسی مہینے میں بھیجے گئے 538.3 ملین ڈالر کے مقابلے میں 27 فیصد زیادہ تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر، ترسیلات زر میں 3.2 ارب ڈالر کا ریکارڈ تاریخی اضافہ
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے ماہانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں 4 فیصد بہتری آئی، جو اگست میں 538.4 ملین ڈالر سے بڑھ کر ستمبر میں 560.3 ملین ڈالر ہوگئی۔ تاہم سالانہ بنیادوں پر ترسیلات زر میں 40 فیصد اضافہ ہوا جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 399.8 ملین ڈالر تھا۔
واضح رہے برطانیہ سے ترسیلات زر 423.6 ملین ڈالر رہیں جو اگست 2024 میں 474.8 ملین ڈالر کے مقابلے میں 11 فیصد کم ہیں، اور یورپی یونین سے ترسیلات زر میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی اور یہ ستمبر 2024 میں 365.3 ملین ڈالر رہیں۔ ستمبر 2024 میں امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے 274.9 ملین ڈالر بھیجے جو کہ ایم او ایم میں 15 فیصد کمی ہے۔