سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کی میرٹ لسٹ شائع کرنے سے روکتے ہوئے میڈیکل کالجوں کو ہدایت کی ہے کہ داخلے کا عمل فی الحال روک دیا جائے۔
میڈیکل کالجز میں داخلوں کے لیے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں سے متعلق کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے کی، عدالت نے آج کی سماعت کے بعد ایم ڈی کیٹ کی میرٹ لسٹ کی اشاعت سے روکتے ہوئے میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا عمل بھی فی الحال شروع نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم ڈی کیٹ امتحان پر سوالات اٹھ گئے، اسلام آباد میں طلبا و طالبات کا احتجاج
سندھ ہائیکورٹ میں میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے منعقدہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کیخلاف دائر درخواست میں استدعا کی ہے کہ ایم ڈی کیٹ کے نتائج کالعدم قرار دے کر دوبارہ ٹیسٹ لیا جائے،۔
درخواست گزار کے وکیل نواز ڈاہری ایڈووکیٹ کے مطابق 22 ستمبر کو ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ سے قبل ہی پرچہ سوشل میڈیا پر آؤٹ ہوچکا تھا، درخواست میں سندھ حکومت، ڈاؤمیڈیکل یونیورسٹی، پی ایم سی اور ایف آئی اے کوفریق بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایم ڈی کیٹ امتحان، اسلام آباد ہائیکورٹ کا طلبہ کے لیے ریلیف، بڑا حکم جاری کردیا
عدالت نے سیکریٹری صحت اور چیف سیکریٹری کی تجویز پر معاملہ کی تحقیقات کےلیے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی ہدایت کی ہے، کمیٹی میں ڈاکٹر شیریں ناریجو سی ایم آئی ٹی، سابق سیکرٹری بورڈ مرید علی راہموں اور ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے کراچی شامل ہوں گے۔
سندھ ہائیکورٹ کی بینچ نے اپنے حکم نامہ میں کہا ہے کہ مذکورہ کمیٹی تحقیقات کرکے جرم کا تعین اور اس کی ذمہ داری عائد کرے، کمیٹی تمام الزامات کی تحقیقات 15 دن میں مکمل کرے کمیٹی کسی بھی ادارے سے معاونت حاصل کرسکتی ہے، کمیٹی جامعات اورپی ایم ڈی سی سے رکارڈ طلب کرسکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بلیو ٹوتھ ڈیوائس کےذریعے نقل کس طرح کروائی جاتی رہی؟
میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز، صوبائی چیف سیکریٹری، پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حکام عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران جسٹس صلاح الدین پنہور کے دریافت کرنے پر وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی نے بتایا کہ یونیورسٹیاں پیپرز خود تیار کرتی ہیں۔
جسٹس امجد علی سہتو بولے؛ پی ایم ڈی سی کا کہنا ہے کہ پیپر لیک نہیں ہوا، جس کا مطلب یہ لیا جائے کہ پیپر ڈاؤ یونیورسٹی سے لیک ہوا، اس موقع پر چیف سیکریٹری سندھ نے توجہ دلائی کہ مذکورہ پیپر کے لیک ہونے کے وقت کا بھی تعین کیا جائے، عدالت نے کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔