ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں بلیو ٹوتھ ڈیوائس کےذریعے نقل کس طرح کروائی جاتی رہی؟

جمعہ 22 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبرپختونخوا میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے پرچہ آوٹ کرکے نقل کرانے کی کوشش میں ملوث مبینہ گرفتار ملزم  سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا کو ارسال کردی ہے۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے مطابق نقل کرانے میں ملوث ملزم کا نام ظفرمحمود خٹک ہے۔ ملزم کا بھائی نقل کروانے کےمنظم نیٹ ورک کا سرغنہ اور ریسکیو 1122  کا ملازم ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مختلف سرکاری اداروں کےملازمین بھی اس نیٹ ورک میں شامل ہیں اور یہ نیٹ ورک طویل عرصے سے سرگرم ہے، نیٹ ورک نے گزشتہ سال بھی اسی طرح کی ڈیوائس استعمال کر کے ایم ڈی کیٹ اوردیگرامتحانات میں امیداروں کو پاس کروایا۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ نقل کرانے کے لیے استعمال ہونے والی بلیو ٹوتھ ڈیوائس کی قیمت 35 ہزار روپے ہے اور یہ بیرون ملک اور اندرون ملک دستیاب ہے۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ملزم ٹیسٹ میں امیدواروں کو پاس کرانےکے 20 سے 35 لاکھ روپے لیتا ہے، ایم ڈی کیٹ میں 190 نمبرز کا ریٹ 35 لاکھ روپے مقرر تھا جبکہ 170 نمبرز کا ریٹ 20 لاکھ اور 180 نمبر کا 25 لاکھ روپے مقرر تھا۔

رپورٹ کے مطابق امیدواروں کو امتحانات میں نقل کرانے والے اس نیٹ ورک کا ہیڈکوارٹر ضلع کرک میں ہے جبکہ نقل کروانے والوں نے ٹیسٹ سینٹرز والے اضلاع میں بھی مقامی نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے اپنی رپورٹ میں سفارش کی ہے کہ نقل کی روک تھام اور ملزمان کو گرفت میں لانے کیلئے قوانین کو سخت کیا جائے، ایٹا کے نظام میں خامیاں ہیں، اس کا از سرنو جائزہ لیا جائے۔

واضح رہے 10 ستمبر کو ملک بھر کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ یعنی ایم ڈی کیٹ کا بیک وقت انعقاد ہوا، تاہم خیبر پختونخوا میں منعقدہ اس امتحان میں بلیو ٹوتھ ڈیوائس سمیت جدید ٹیکنالوجی سے نقل کرنیوالے 219 امیدواوں کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا۔

بڑے پیمانے پر نقل کے واقعے کے خلاف طلبہ اور ان کے والدین نے پشاور ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس پرعدالت نے 15ستمبر کو ایم ڈی کیٹ انٹری ٹیسٹ کے نتائج روکنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے جواب  طلب کیا تھا۔

پشاور پولیس نے نقل کرانے کی کوشش میں ملوث مبینہ ملزم 19 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات میں ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ امیدواروں اور ٹیسٹ میں نقل کرانے والوں کے ساتھ رابطے میں تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp