وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھانے والا ہمارا دشمن ہے، پی ٹی ایم کے جرگہ کرنے پر کسی کو اعتراض نہیں تھا، لیکن کسی صورت متوازی عدالتی نظام کی اجازت نہیں دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پی ٹی ایم کو کالعدم قرار دیا جا چکا ہے، اب جو بھی ان کی سہولت کاری کرے گا اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں وفاقی حکومت کی پی ٹی ایم پر پابندی، امن و امان کے لیے خطرہ قرار
وزیر داخلہ نے کہاکہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو لانا جرگہ نہیں ہوتا، ایک طرف جرگہ تو دوسری طرف عدالت کا کہہ رہے ہیں، ان کی جانب سے ریاستی اداروں اور حکومتوں کو گالیاں دی جارہی ہیں۔
محسن نقوی نے کہاکہ حقوق کی بات ضرور کریں لیکن ساتھ میں بندوق اٹھانے کی بات نہ کی جائے، حکومت حقوق کی بات پر بیٹھنے کو تیار ہے۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی ایم پر پابندی کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے 54 افراد کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے، فسادیوں کے لیے کسی طور پر معافی نہیں ہوگی، جو بھی پی ٹی ایم کو پابندی کے بعد سہولت کاری فراہم کرے گا وہ پکڑا جائے گا، پھر اس کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بلاک ہوگا۔
محسن نقوی نے کہاکہ پی ٹی ایم کو بیرونی فنڈنگ ہورہی ہے جس کے ثبوت سامنے لائیں گے، ان کا ایجنڈا دیکھیں ان کو بیرون ملک سے ڈاکیومنٹریز بنا کر دی گئیں۔
انہوں نے کہاکہ فساد برپا کرنے کی کوشش کی گئی تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ آپ گالیاں دیتے جائیں اور ریاست کچھ نہ کرے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم نے علی امین گنڈاپور کو ڈی چوک میں آنے سے روکنا تھا، انہوں نے رات کہاں گزاری یہ انہی سے پوچھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں کالعدم پی ٹی ایم کے جرگے کے مقام پر پولیس او سیکیورٹی اداروں کی کارروائی، 3 افراد جاں بحق
محسن نقوی نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے، صوبائی حکومت اگر پولیس سے اختیارات واپس لیتی ہے تو اس کے نتائج خود سامنے آجائیں گے۔