پاک چین بارڈر پر واقع سوست ڈرائی پورٹ کے بیگیج سیکشن میں بدانتظامی کی شکایات سامنے آئی ہیں، جس کے مطابق بعض چھوٹے کاروباری حضرات اپنی مال بردار گاڑیاں زبردستی نکالنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جس پر کارروائی کرتے ہوئے کسٹمز اور پولیس حکام نے 30 کے قریب گاڑیاں واپس اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ کسٹمز حکام کی نااہلی اور سست روی کی وجہ سے ان کی سامان سے لدی گاڑیاں کئی مہینوں سے پھنسی ہوئی ہیں، جنہیں کلیئر نہیں کیا جا رہا، بھاری ٹیکسوں کی وجہ سے چھوٹے کاروباری افراد کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے جبکہ علاقے میں پہلے ہی روزگار کے مواقع محدود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاک چین سرحد: تاجروں کا سوست ڈرائی پورٹ پر دھرنا
تاجروں نے الزام لگایا کہ حکام کی جانب سے بلاوجہ مشکلات پیدا کی جا رہی ہیں، دوسری جانب کسٹمز حکام نے بتایا کہ ان کا عملہ بروقت کام کر رہا تھا اور گاڑیوں کی کلیئرنس بھی ہو چکی تھیں، مگر تاجروں نے ٹیکس ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے عملے پر حملہ کیا اور گاڑیاں لے کر بھاگ گئے۔
کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ قوانین کے مطابق ٹیکس ادائیگی ضروری ہے اور جن گاڑیوں پر لدے سامان پر واجب الادا ٹیکس ادا نہیں کیا جائے گا، وہ سامان ضبط کرلیا جائے گا، حکام کے مطابق اب تک 74 میں سے 35 گاڑیاں واپس قبضہ میں لی جاچکی ہیں۔
مزید پڑھیں:نیشنل لاجسٹکس سیل نے چین کے لیے کارگو سروس کا آغاز کر دیا
ہنزہ چیمبر آف کامرس کے صدر رحمت علی نے سوست ڈرائی پورٹ پر کشیدگی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کسٹمز حکام کی غفلت کے باعث تاجر برادری اس انتہائی قدم پر مجبور ہوئی تھی، کسٹمز عملہ کی کمی کے سبب گاڑیاں کئی دنوں تک کلیئر نہیں ہو پاتیں، جس سے تاجر شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
ہنزہ چیمبر آف کامرس نے اپیل کی کہ سوست پورٹ پر تعینات کسٹمز کے عملہ میں اضافہ کیا جائے تاکہ تاجروں کی مشکلات کم ہوسکیں۔
ایس پی ہنزہ پولیس شیر خان نے بتایا کہ پولیس نے 68 مال بردار گاڑیوں میں سے 30 کو ریکور کر لیا ہے اور 2 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، ٹیکس کی ادائیگی کے بعد ہی گاڑیاں واپس کی جائیں گی۔