پاکستان نے فلسطین اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے خلاف جاری جرائم کو انسانیت کی سنگین ترین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستانی نائب مستقل مندوب، عثمان جدون نے فلسطین میں جاری قبضہ، ظلم اور تشدد پر پاکستان کی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کی صورتحال 7 دہائیوں سے جاری غیر قانونی اسرائیلی قبضے اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کا نتیجہ ہے۔
عثمان جدون کا کہنا تھا کہ اس میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کی قراردادیں بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کو فوری اور غیر مشروط طور پر تمام مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے دستبردار ہونا چاہیے، فلسطینیوں کو اپنا حق خود ارادیت استعمال کرنے کا موقع فراہم کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:وفاقی کابینہ نے فلسطین اور لبنان کے متاثرین کی مدد کے لیے فنڈ قائم کرنے کی منظوری دیدی
پاکستانی مستقل نائب مندوب نے عالمی تعاون کی ضرورت پر زور دیا تاکہ انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کو سزا دی جا سکے اور احتساب کو یقینی بنایا جا سکے۔ بین الاقوامی قانون کمیشن (ILC) کے مسودہ آرٹیکلز ابھی ابتدائی مراحل میں ہیں اور ان پر مزید غور و فکر کی ضرورت ہے۔
عثمان جدون نے کہا کہ پاکستانی نائب مستقل نمائندہ نے ’یونیورسل جورسڈکشن‘ اور روم انسٹیٹیوٹ کے حوالہ جات پر تحفظات کا اظہار کیا کیونکہ ان کو عالمی حمایت حاصل نہیں ہے۔
پاکستان نے اپنے عزم کو دوہرایا کہ وہ انسانیت کے خلاف جرائم کی روک تھام کے لیے قانونی فریم ورک پر تعمیری بات چیت میں حصہ لیتا رہے گا۔ یہ نکات پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر انصاف اور انسانی حقوق کی حمایت کے حوالے سے مؤقف کو واضح کرتے ہیں۔