پشتون جرگے کے سفید جھوٹ

اتوار 13 اکتوبر 2024
author image

عبداللہ خان

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشتون تحفظ موومنٹ کے پشتون قومی جرگے نے مختلف اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔ باقی اعداد و شمار کے درست یا غلط ہونے کا تعین آپ خود کر لیں میں ایک معاملے میں پشتون جرگے کو چیلنج دیتا ہوں کہ وہ اگر اپنے اعدادوشمار درست ثابت کر دیں تو میں ریسرچ کی فیلڈ چھوڑ دوں گا اور کوئی دوسرا کام دھندا شروع کر دوں گا۔ پشتون جرگے نے دعوی کیا ہے کہ 2003 سے پشتونوں کے خلاف 9 ہزار سے زیادہ بڑے دھماکے ہوئے ہیں جن میں 76 ہزار سے زیادہ پشتون مارے گئے ہیں اور 23 لاکھ سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

میں بغیر کسی بھی تذبذب کے کہہ رہا ہوں کہ یہ دعوی جھوٹ کے پلندے کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ ہمارا ادارہ پاکستان انسٹیٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی سٹڈیز گزشتہ 14 سال سے کام کر رہا ہے اور 2001 سے اب تک دہشتگردی کا ایک ایک واقعہ تفصیل سے ریکارڈ کرتا ہے۔ کس صوبے کے کس ضلعے کے کس گاؤں یا محلے میں کوئی واقعہ ہوا وہ سب ہم نوٹ کرتے ہیں۔ 23 سالوں کا پورا ریکارڈ موجود ہے۔ اس ریکارڈ کی بنیاد پر دعوی کر رہا ہوں کہ پشتون جرگے میں جو اعدادوشمار پیش کئے گئے وہ جھوٹ کا پلندہ ہے۔ 76 ہزار تو دور کی بات اس کے آدھے ثابت نہیں کیے جا سکتے۔ 23 لاکھ زخمی تو پورے پاکستان میں نہیں ہوئے جتنے پشتون جرگے نے صرف پشتونوں کے زخمی بتا دیئے ہیں۔

بلکہ سچی بات تو یہ ہے کہ پورے پاکستان میں دہشت گردی کے دوران 76 ہزار بندے نہیں مرے تو صرف پشتون کہاں سے 76 ہزار مر گئے۔ مرنے والوں میں اگر مبینہ دہشتگردوں کو بھی شامل کر لیں پھر بھی 76 ہزار نہیں بنتے۔ بلکہ اس کے قریب قریب بھی نہیں بنتے۔

پشتون تحفظ موومنٹ یا پشتون جرگے کے مقاصد کیا ہیں، نظریات کیا ہیں۔ میرا اس پر کوئی تبصرہ نہیں۔ نہ میرا یہ مضمون سیاسی ہے۔ نہ میں پشتون جرگے کی حمایت یا مخالفت میں کچھ لکھ رہا ہوں۔ میرا تعلق ڈیٹا کی فیلڈ سے ہے اور میں صرف اسی بات پر تبصرہ کر رہا ہوں جو کہ میری فیلڈ ہے۔

تاہم پشتون عام نوجوان کو ضرور سوچنا ہو گا سچ جھوٹ کو ملا کر جو بیانیہ گھڑا جا رہا ہے وہ کتنا حقیقت پر مبنی ہے۔ بیٹھے بٹھائے 76 ہزار پشتون مار دئیے تو جناب ان کا ڈیٹا دیں۔ 76 ہزار کے نام، ولدیت، علاقہ، کب، کہاں، کیسے مرے؟ ہم تو ایک ایک واقعے کا حساب دے سکتے ہیں۔ کیا پشتون تحفظ موومنٹ دے سکتی ہے؟ سوال ہی پیدا نہیں ہوتا لیکن اگر دینا چاہیں تو میرا چیلنج حاضر ہے۔ لائیو ٹی وی پر مناظرہ کر لیں۔ ڈیٹا کے ماہرین بلا لیں۔ ان کے سامنے ڈیٹا رکھتے ہیں۔ جو بھی طریقہ پشتون تحفظ موومنٹ کو قبول ہو مجھے منظور ہے میں ثابت کروں گا کہ پی ٹی ایم نے جھوٹ بولا اور ثابت نہ کر سکا تو ریسرچ کی فیلڈ چھوڑ دوں گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp