ہنزہ پھسو گوجال میں 3 روزہ سیب میلے کا اختتام ہوگیا۔ یہ منفرد و شاندار میلہ علاقے کی مقامی زراعت، سیبوں اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے لیے منعقد کیا گیا تھا جس میں بڑی تعداد میں ملکی اور غیر ملکی سیاحوں نے شرکت کی۔
میلہ نہ صرف سیبوں کی خرید و فروخت کا ایک اہم مرکز رہا بلکہ گوجال کی ثقافت اور روایات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا بھی ایک بہترین ذریعہ ثابت ہوا۔
میلے کے دوران مختلف اسٹالز پر مقامی کاشتکاروں کی طرف سے عمدہ معیار کے سیب فروخت کے لیے پیش کیے گئے جو گوجال کی پہچان بن چکے ہیں۔
سیاح تازہ اور خالص سیبوں سے لطف اندوز ہوئے اور منفرد اقسام اور ذائقوں کو بھی خوب سراہا۔
یہ بھی پڑھیں: ہنزہ: سیاحوں کو روایتی لذت سے آشنا کرتا نیک پروین کا ڈھابا
علاوہ ازیں میلے میں مختلف ثقافتی سرگرمیوں کا بھی انعقاد کیا گیا جن میں مقامی رقص، موسیقی اور دستکاری کے نمونوں کی نمائش بھی شامل تھی۔ ان سرگرمیوں نے سیاحوں کو گوجال کے مختلف ثقافتی رنگوں سے روشناس کرایا۔
میلے میں شامل دستکاری و دیگر مصنوعات کے اسٹالز نے بھی سیاحوں کی خاصی توجہ حاصل کی۔ اسٹالز پر ہاتھ سے تیار کردہ مصنوعات بشمول روایتی لباس، قالین اور دیگر اشیا رکھی گئی تھیں۔
مزید پڑھیے: وادی ہنزہ کی 1400 سال پرانی بستی میں خاص بات کیا ہے؟
مقامی خواتین کی مہارت اور محنت سے تیار کردہ دستکاری کے نمونے نہ صرف معاشی فروغ کا ذریعہ تھے بلکہ وہ علاقے کی ثقافتی شناخت کا بھی ایک حصہ تھے۔
میلے کے اختتام پر شرکا نے اس کے انعقاد کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ایسے میلوں کا انعقاد علاقے کی معیشت اور ثقافت کو مزید مضبوط کرے گا اور گوجال کو دنیا بھر میں سیاحتی مقام کے طور پر مزید اجاگر کرے گا۔