وفاقی حکومت نے مجوزہ آئینی ترمیم پاس کرانے کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس 17 اکتوبر کو بلانے کا فیصلہ کرلیا۔ جبکہ وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی اسی روز طلب کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو بلانے کے لیے سمری صدر مملکت آصف زرداری کو ارسال کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں مجوزہ آئینی ترمیم کا ساتھ دینے والوں پر آرٹیکل 6 لگنا چاہیے، وکلا کنونشن میں جوڈیشل پیکج کے خلاف قرارداد منظور
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو شام 4 بجے بلانے کی سمری بھجوائی گئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے ایوان بالا (سینیٹ) کا اجلاس بھی 17 اکتوبر کو شام 5 بجے بلانے کے لیے سمری صدر مملکت کو ارسال کی ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس کا دن بھی تبدیل کردیا گیا ہے، اور اب یہ اجلاس 17 اکتوبر کے بجائے 16 اکتوبر کو چیئرمین کمیٹی سیّد خورشید شاہ کی صدارت میں ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت نے عدلیہ میں اصلاحات کے لیے آئینی ترمیم لانے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم پی ٹی آئی اس کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔
حکومت کے پاس آئینی ترمیم کے لیے نمبرز پورے نہیں، اس ساری صورتحال میں مولانا فضل الرحمان اہمیت اختیار کرگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں موجودہ پارلیمنٹ آئینی ترمیم کا حق نہیں رکھتی، ہم نے بتا دیا ہے ہمیں ہلکا مت لیں، مولانا فضل الرحمان
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ ہم آئینی ترمیم کے مسودے پر اتفاق رائے کے قریب پہنچ گئے ہیں، اب سربراہ جے یو آئی کی آج بلاول بھٹو اور کل نواز شریف سے ملاقات طے ہے، جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ جے یو آئی آئینی ترمیم کے لیے حکومت کی حمایت کا اعلان کردے گی۔