کینیڈا اور انڈیا کے سفارتی تنازع میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا نام کیوں آیا؟

جمعہ 18 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت اور کینیڈا کے درمیان خراب ہوتے سفارتی تعلقات صرف ایک دوسرے کے سفارتکاروں کی ملک بدری تک ہی محدود نہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین پولیس نے ممکنہ طور پر امریکا کے تعاون سے بہت سارے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جن کا کھرا بھارت کی خفیہ ایجنسی سمیت اہم حکومتی عہدیدار کی طرف جاتا ہے۔

14 اکتوبر کو کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس کے اسسٹنٹ کمشنر کے مطابق ان کے پاس واضح اور ٹھوس شواہد ہیں کہ بھارتی حکومت کے ایجنٹ کینیڈا کی سیکیورٹی کو خطرات سے دوچار کرنیوالی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سکھ رہنما کے قتل سے متعلق نئے حقائق، کینیڈا نے بھارتی ہائی کمشنر کو ملک بدر کردیا

معروف امریکی جردیے واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، کینیڈین حکام نے کہا ہے کہ جن ہندوستانی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہےان کی بات چیت اور پیغامات میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ایک سینئر آئی اےایس افسر کا تذکرہ ہے، جنہوں نے کینیڈا اور امریکا میں خالصتان کے حامی سکھوں کے قاتلانہ حملوں کی اجازت دی تھی۔

بھارت کی قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال کو بھی اس ضمن میں اس وقت آگاہ کیا گیا تھا، جب انہوں نے 12 اکتوبر کو سنگاپور میں کینیڈا کی قومی سلامتی کی مشیر سے ملاقات کی تھی، جس میں کینیڈا کے نائب وزیر خارجہ ڈیوڈ موریسن اور رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس  کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: کینیڈا میں کینیڈین شہری کا قتل، انڈیا نے بڑی غلطی کردی، جسٹن ٹروڈو

واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ یا را کے افسر کا نام جس سیاق و سباق میں لیا جارہا ہے، وہ واضح نہیں ہے، بظاہر یہی نظر آتا ہے کینیڈین تفتیشی اہلکار بھارتی سفارت کاروں سے ان ناموں کے بارے میں پوچھ گچھ کرنا چاہتے تھے، جنہیں فون کال یا پیغامات میں انٹرسیپٹ کیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کینیڈا کی خواہش تھی کہ بھارت اپنے سفارتکاروں کو حاصل استثنیٰ ختم کردے تاکہ ان سے پوچھ گچھ یقینی بنائی جاسکے تاہم بھارتی حکومت نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا، جس کے بعد کینیڈا نے بھارتی ہائی کمشنر سمیت 6 سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔

مزید پڑھیں:امریکا کا بھارت سے کینیڈا کے الزامات کو سنجیدگی سے لینے کا مطالبہ

اس کے بعد بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کا نام جڑنے سے معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا دعویٰ ہے کہ اب ان کی پولیس کے پاس واضح اور ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ ہندوستانی حکومت کے ایجنٹ ایسی سرگرمیوں میں ملوث تھے اور ہیں۔

کینیڈین دعوے کے مطابق، ان سرگرمیوں میں انٹلیجنس اکٹھا کرنا ، جنوبی ایشیائی کینیڈین شہریوں کو نشانہ بناکر ان پر دباؤ ڈالنا، قتل اور ایک درجن سے زائد دھمکی اور تشدد کے واقعات شامل ہیں، ستمبر 2023 میں، کینیڈین وزیراعظم نے پہلی بار عوامی طور پر بھارتی نژاد کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔

مزید پڑھیں:سکھ فار جسٹس کے سربراہ گرپتونت سنگھ پنوں کا امریکا سے بھارت کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

تب سے کینیڈا کی پولیس نے ممکنہ طور پر امریکی تعاون سے بہت سارے شواہد اکٹھے کیے ہیں، امریکا نے بھی نیویارک میں مقیم خالصتان تحریک کے ایک اور حامی گرپتونت سنگھ پنوں کے قاتلانہ حملے میں ہندوستانی حکومت کے ملوث ہونے کا  دعویٰ کیا ہے، جس مبینہ سازش کا حوالہ وزیر اعظم ٹروڈو نے 14 اکتوبر کو میڈیا کے سامنے اپنے خطاب میں بھی دیا تھا۔

‘میرا ماننا ہے کہ ہندوستان نے اپنے سفارت کاروں کا استعمال کرتے ہوئے کینیڈینوں پر حملہ کرکے بہت بڑی غلطی کی ہے۔ انہوں نے ہمارے لوگوں کو اپنے ہی گھر میں غیر محفوظ بنا دیا۔ نہ صرف تشدد بلکہ قتل کے واقعہ کو بھی انجام دیا گیا، یہ ناقابل قبول ہے۔’

مزید پڑھیں:دنیا بھر میں سکھ رہنماؤں کا قتل،مودی سرکار کیخلاف ناقابل تردید ثبوت سامنے آگئے

کینیڈین وزیر اعظم کے مطابق کینیڈا نے اپنے فائیو آئیز پارٹنرز خصوصاً امریکا کے ساتھ مل کر کام کیا ہے، جہاں کینیڈا کی طرز پر ہندوستان کی جانب سے ماورائے عدالت قتل کی کوششوں کا پیٹرن ملتا ہے۔ 5 آئیز یعنی آنکھیں چند ممالک کا انٹلیجنس اتحاد ہے جس میں آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ ، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔

رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ بشنوئی گینگ ان سرگرم عناصر سے وابستہ تھا، جو سرکاری ایجنٹوں سے جڑے رہتے ہوئے کینیڈا میں پرتشدد کارروائیاں کرتا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق اس گینگ کے سینکڑوں ارکان ہیں، جس کا سربراہ 31 سالہ لارنس بشنوئی ہے، جو 2015 سے جیل میں ہے، اور حال ہی میں مہاراشٹر کے سیاستدان بابا صدیق کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

فرحان غنی کے خلاف مقدمہ دہشتگردی کا نہیں بنتا، تفتیشی افسر متعلقہ عدالت سے رجوع کریں، فیصلہ جاری

ایم ڈی کیٹ 2025 کے لیے کتنے لاکھ امیدوار رجسٹرڈ ہوئے؟

مصطفی عامر قتل کیس میں فرد جرم کب عائد کی جائے گی؟

بھارت: صحافی راجیو پرتاپ کی موت، حادثہ یا منصوبہ بندی کے تحت قتل؟

برطانیہ میں کووڈ کی نئی قسم ’اسٹریٹس‘ کا خطرناک پھیلاؤ

ویڈیو

’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ