وزن میں کمی لانے والی 2 ادویات ویگووی اور مونجارو کے انجیکشن ہفتہ وار بنیاد پر لگائے جاتے ہیں جنہیں اوپری بازو، ران یا پیٹ میں خود سے لگایا جا سکتا ہے۔ یہ ادویات بھوک کم کردیتی ہے اور عام طور پر لوگوں کو پیٹ بھرے رہنے کا احساس ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موٹے افراد کیلئے خوشخبری، کھانے پینے کی پابندی ختم
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق مونجارو ایک اور ہارمون گلوکوز پر منحصر انسولینوٹروپک پولی پیپٹائڈ کو بھی متاثر کرتی ہے جس سے میٹابولزم متاثر ہوتا ہے اور توانائی کے توازن کو منظم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مریض عام طور پر ان ادویات کے کم ڈوز سے شروع کرتے ہیں لیکن بعد میں اس ڈوز میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔ یہ دوائیں لینے سے لوگوں کا عام طور پر چند ہفتوں میں وزن کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
مزید پڑھیے: پیٹ کی چربی کی وجوہات اور اسے ختم کرنے کے آسان طریقے
کلینیکل ٹرائلز بتاتے ہیں کہ خوراک، ورزش اور طرز عمل میں تبدیلیوں کے ساتھ مل کر ویگووی کے استعمال سے ایک سال کے بعد 10 فیصد وزن کم ہوجاتا ہے۔
دیگر آزمائشوں سے پتا چلتا ہے کہ مونجارو استعمال کرنے والے اپنا وزن اس سے بھی زیادہ کم کرسکتے ہیں۔ لیکن دونوں علاجوں کا موازنہ کرنا مشکل ہے اور اہم بات یہ ہے کہ دونوں میں سے کسی ایک کے استعمال کنندہ علاج بند کرنے کے بعد وزن دوبارہ حاصل کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: وزن کم کرنے والی ادویات کا غیر محتاط استعمال صحت کے سنگین مسائل کھڑے کرتا ہے، ماہرین
برطانوی حکومت نے تجویز کیا ہے کہ وزن کم کرنے والی دوائیں انگلینڈ میں فربہ افراد کو کام پر واپس آنے میں مدد دیں گی جس سے معیشت کو فروغ ملے گا۔ لیکن نیشنل ہیلتھ سروس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں ان ادویات کے خواہشمند مریضوں کی تعداد پہلے ہی بہت زیادہ ہے جس کے باعث این ایچ ایس کے لیے وہ ڈیمانڈ پوری کرنا مشکل ہو رہا ہے۔