عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے پانچوں رہنما اڈیالہ جیل سے روانہ، اگلا اسٹاپ کہاں ہوگا؟

ہفتہ 19 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 5 سینیئر رہنما عمران خان سے ملاقات کرنے کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہوچکے ہیں اور اب اپنی اگلی منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ‏عمران خان بالکل ٹھیک ہیں۔ عمران خان کے آئینی ترمیم پر راضی ہونے یا نہ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے پاس جارہے ہیں، ‏مولانا سے ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کریں گے

یہ بھی پڑھیں: عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقات پر پابندی، وجہ کیا بنی؟

قبل ازیں، پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کو اڈیالہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی قیادت نے 3 رہنماؤں کو اجازت ملنے پر اڈیالہ جیل جانے سے انکار کردیا تھا اور واضح کیا تھا کہ 5 پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت دی جائے گی تبھی وہ اڈیالہ جیل جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح جب بتایا گیا کہ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے 3 پی ٹی آئی رہنماؤں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر اور سینیٹر علی ظفر کے ناموں کی منظوری دی گئی ہے تو پی ٹی آئی قیادت نے اڈیالہ جیل جانے سے انکار کردیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت صبح سے ہی بیرسٹر گوہر کے دفتر میں موجود رہی اور اب پی ٹی آئی کی قیادت ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن کے گھر پر پہنچ چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر اڈیالہ جیل میں سختیاں بڑھا دی گئیں، سائیکلنگ اور چہل قدمی پر پابندی

پی ٹی آئی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی ہے اور اب وہ پانچوں رہنما عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جارہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا، ’5 کے 5 کو عمران خان سے ملنے کی اجازت مل گئی ہے، وہ اب ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل کی طرف دوبارہ رواں دواں ہیں، بیرسٹر کی ضد کام کرگئی۔‘

اس سے قبل ایک پوسٹ میں شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ ان کی بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ وہ اپنے افس میں اسد قیصر اور علی ظفر کا انتظار کررہے ہیں اور کامران مرتضیٰ کو واضح کردیا ہے کہ اگر ہمارے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور حامد رضا کو عمران خان سے نہیں ملنے دیا گیا تو ہم میں سے کوئی بھی نہیں جائے گا۔

سلمان اکرم راجہ کو روک دیا گیا

آج صبح شیخ وقاص اکرم نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ اڈیالہ حکام سلمان اکرم راجہ کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے۔ صرف بیرسٹر گوہر، علی ظفر اور اسد قیصر ملاقات کے لئے کلیئر ہوئے۔ شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک ہماری طرف سے دیے گئے تمام نام کلیئر نہیں ہو جاتے، اس وقت وہ جیل کے باہر کھڑے ہیں اور صاحبزادہ حامد رضا بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

دوسری جانب، ‏اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں ایک بار پھر توسیع کردی گئی ہے۔ ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ ‏حکومت پنجاب کی جانب سے اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی میں 2 روز کی توسیع کی گئی ہے۔ ‏ذرائع کا کہنا ہے کہ ‏اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے اور ملاقاتوں پر پابندی میں 2 روز سے زائد کی توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ حکومت پنجاب نے 7 اکتوبر کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر 18 اکتوبر تک پابندی عائد کردی تھی۔ پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ