پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 5 سینیئر رہنما عمران خان سے ملاقات کرنے کے بعد اڈیالہ جیل سے روانہ ہوچکے ہیں اور اب اپنی اگلی منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ عمران خان بالکل ٹھیک ہیں۔ عمران خان کے آئینی ترمیم پر راضی ہونے یا نہ ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے پاس جارہے ہیں، مولانا سے ۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کریں گے
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقات پر پابندی، وجہ کیا بنی؟
قبل ازیں، پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کو اڈیالہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی قیادت نے 3 رہنماؤں کو اجازت ملنے پر اڈیالہ جیل جانے سے انکار کردیا تھا اور واضح کیا تھا کہ 5 پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت دی جائے گی تبھی وہ اڈیالہ جیل جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آج صبح جب بتایا گیا کہ عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے 3 پی ٹی آئی رہنماؤں بیرسٹر گوہر، اسد قیصر اور سینیٹر علی ظفر کے ناموں کی منظوری دی گئی ہے تو پی ٹی آئی قیادت نے اڈیالہ جیل جانے سے انکار کردیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت صبح سے ہی بیرسٹر گوہر کے دفتر میں موجود رہی اور اب پی ٹی آئی کی قیادت ایک بار پھر مولانا فضل الرحمن کے گھر پر پہنچ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان پر اڈیالہ جیل میں سختیاں بڑھا دی گئیں، سائیکلنگ اور چہل قدمی پر پابندی
پی ٹی آئی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے تصدیق کی ہے کہ پی ٹی آئی کے 5 رہنماؤں کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کی اجازت مل گئی ہے اور اب وہ پانچوں رہنما عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جارہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں انہوں نے کہا، ’5 کے 5 کو عمران خان سے ملنے کی اجازت مل گئی ہے، وہ اب ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل کی طرف دوبارہ رواں دواں ہیں، بیرسٹر کی ضد کام کرگئی۔‘
پانچ کے پانچ کو خان سے ملنے کی اجازت مل گئی -وہ اب ملاقات کیلئے اڈیالہ کی طرف دوبارہ رواں دواں ہیں………بیرسٹر کی ضد کام کر گئی
— Sheikh Waqas Akram (@SheikhWaqqas) October 19, 2024
اس سے قبل ایک پوسٹ میں شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ ان کی بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ وہ اپنے افس میں اسد قیصر اور علی ظفر کا انتظار کررہے ہیں اور کامران مرتضیٰ کو واضح کردیا ہے کہ اگر ہمارے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ اور حامد رضا کو عمران خان سے نہیں ملنے دیا گیا تو ہم میں سے کوئی بھی نہیں جائے گا۔
میری ابھی بیرسٹر گوہر سے بات ہوئی ہے انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ اپنے افس میں اسد قیصر صاحب اور علی ظفر صاحب کا انتظار کر رہے ہیں اور انہوں نے کامران مرتضی صاحب سے یہ بات صاف الفاظ میں کر دی ہے کہ اگر ہمارے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ صاحب اور حامد رضا صاحب ، عمران خان صاحب کو…
— Sheikh Waqas Akram (@SheikhWaqqas) October 19, 2024
سلمان اکرم راجہ کو روک دیا گیا
آج صبح شیخ وقاص اکرم نے اپنی ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ اڈیالہ حکام سلمان اکرم راجہ کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے۔ صرف بیرسٹر گوہر، علی ظفر اور اسد قیصر ملاقات کے لئے کلیئر ہوئے۔ شیخ وقاص اکرم نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک ہماری طرف سے دیے گئے تمام نام کلیئر نہیں ہو جاتے، اس وقت وہ جیل کے باہر کھڑے ہیں اور صاحبزادہ حامد رضا بھی ان کے ہمراہ ہیں۔
اڈیالہ حکام سلمان اکرم راجہ کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہے ہیں۔ صرف بیرسٹر گوہر، علی ظفر اور اسد قیصر خان صاب سے ملاقات کے لیے کلیئر ہوئے۔ بیرسٹر گوہر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس وقت تک نہیں جائیں گے جب تک ہماری طرف سے دیے گئے تمام نام خان صاحب سے ملنے کے لیے کلیئر نہیں…
— Sheikh Waqas Akram (@SheikhWaqqas) October 19, 2024
دوسری جانب، اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں ایک بار پھر توسیع کردی گئی ہے۔ ذرائع نے اس حوالے سے بتایا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی میں 2 روز کی توسیع کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کیا گیا ہے اور ملاقاتوں پر پابندی میں 2 روز سے زائد کی توسیع بھی کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت پنجاب نے 7 اکتوبر کو اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت تمام قیدیوں سے ملاقات پر 18 اکتوبر تک پابندی عائد کردی تھی۔ پنجاب حکومت کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس اور سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی کا فیصلہ کیا تھا۔