آئینی ترمیم کا عمل ’بدبودار‘ ہے، نظر ثانی کی جائے، عمر ایوب

پیر 21 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمرایوب نے آئینی ترمیم کے عمل کو ’بدبودار‘ قرار دیتے ہوئے کہا مطالبہ کیا کہ آئینی ترمیم پر نظر ثانی کی جائے، حکومت ایک آزاد عدلیہ کو ختم کرنے جا رہی ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا کہ قومی اسمبلی میں جوآئینی ترمیم کا بل پیش کیا گیا ہے، اس کے اسکرپٹ پر جملہ لکھا جانا چاہیے تھا کہ ’ووٹ کو عزت دو سے بوٹ کو عزت دو کا سفر‘ ۔

عمر ایوب نے کہا کہ یہاں جن لوگوں کا شکریہ ادا کیا جا رہا ہے بہتر ہوتا کہ نا معلوم لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتے، ویگو ڈالوں والا کا بھی شکریہ ادا کرتے تو اچھا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کا سارا عمل جہاں سے شروع ہوا وہاں سے ہی یہ بدبودار ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ جس طرح یہ حکومت منتخب ہوئی ہے یہ عوام کی ترجمانی نہیں کرتی، اسے آئینی ترمیم کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔

عمر ایوب نے الزام لگایا کہ یہ آئینی ترمیم آزاد عدلیہ کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے ، اس آئینی ترمیم کے لیے ہمارے 5 لوگوں کو زد کوب کرکے یہاں لایا گیا ہے، یہ عمل عدلیہ پر ڈرون حملہ ہے اس لیے آئینی ترمیم کے مسودے میں ووٹ کو زلت دو کا تفظ بھی لکھوا دیتے۔

انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ایک ارب سے 3 ارب روپے فی ایم این اے کا ریٹ لگایا گیا ہمارے عثمان علی کو اغوا کرکے آج یہاں لے آئے ہیں، مبارک زیب کو بھی لاپتہ کرکے یہاں لایا گیا ہے، ظہور قریشی ،ریاض فتیانہ اور زین قریشی پر بھی دباو ڈالا گیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ کوئٹہ میں عادل بازئی کا ایک ارب کا پلازہ مسمار کیا گیا، ایک ساتھی کے بیٹے کو بھی اغوا  کیا گیا، زین قریشی کی اہلیہ کو 11 بجے اٹھایا گیا، ڈھائی بجے زین قریشی کی بیوی گھر واپس آئی، مقداد علی خان کو بھی اٹھایا گیا۔

شفقت اعوان،ریاض فتیانہ ،انتظار پنجوتھہ، مبین جٹ،زرتاج گل کو زد و کوب کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ رات کا ایک بج چکا ہے جلدی کیا تھی،یہ 22 اکتوبر کو کیوں نہیں ہو سکتا تھا یا 31 کو کیوں نہیں ہو سکتا تھا، 10 خصوصی کمیٹی کے اجلاس ہوئے،ان اجلاسوں میں بیٹھ کر وزیر قانون کو بھی پتہ نہیں ہوتا تھا کہ مسودہ ہے کیا۔

عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم بتائیں جو کیسز ہم نے بتائے کیا وہ سب ان کی ایما پر ہو رہے ہیں، فضل الرحمان نے جو مثبت کردار ادا کیا بطور اپوزیشن ہم اس کو سراہتے ہیں۔

انہوں نے کہ ہم کس لیے اس مسودے کو سپورٹ کریں،آپ نے آدھے پاؤ گوشت کے لیے پوری بھینس ذبح کر دی ہے اس لیے پاکستان تحریک انصاف اس آئینی ترمیم کے عمل کا کبھی اور قطعاً حصہ نہیں بنے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp