چیف جسٹس آف پاکستان کی تعیناتی کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی کے لیے مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان تحریک انصاف نے نام دیدیے، جبکہ کمیٹی میں حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے سینیٹ و قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈرز کو خط لکھ کر پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کے لیے نام مانگ لیے ہیں۔
اسپیکرقومی اسمبلی نے ن لیگ، پیپلز پارٹی، سنی اتحاد کونسل اور ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈرز کو خط لکھ کر ججز تعیناتی کے لیے کمیٹی کے نام مانگے، خط میں کہا گیا کہ نام موصول ہوتے ہی مذکورہ کمیٹی تشکیل دے دی جائے گی۔ اور کمیٹی کے قیام کا نوٹیفکیشن آج ہی جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ کمیٹی کا پہلا اجلاس کل موقع ہے۔
پیپلز پارٹی کے نام سامنے آگئے
اسپیکر قومی اسمبلی درخواست پر پیپلز پارٹی نے اپنے اپنے 3 ارکان کے نام بھجوا دیے، پیپلز پارٹی کی جانب سے سید نوید قمر، راجا پرویز اشرف اور فاروق ایچ نائیک کے نام دے دیے گئے ہیں، فاروق ایچ نائیک سینیٹ، سید نوید قمراور راجا پرویز اشرف قومی اسمبلی کی نمائندگی کریں گے، خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس کل متوقع ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کی طرف سے نام
جے یو آئی کی جانب سے سینٹر کامران مرتضیٰ کا نام سینیٹ سیکرٹریٹ کو بھجوایا گیا ہے۔ پارٹی کے پارلیمانی لیڈر مولانا عطا الرحمان نے نام سیکرٹریٹ کو بھجوایا۔
بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف نے بھی کمیٹی کے لیے اپنے نام دے دیے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی طرف سے سینیٹ سے اعظم نذیر تارڑ جبکہ قومی اسمبلی سے شائستہ پرویز، خواجہ محمد آصف اور احسن اقبال نمائندگی کریں گے۔
پی ٹی آئی نے بیرسٹر علی ظفر، صاحبزادہ حامد رضا اور بیرسٹر گوہر خان کے نام پیش کیے ہیں۔ سینیٹ سے بیرسٹر علی ظفر جبکہ صاحبزادہ حامد رضا اور بیرسٹر گوہر خان قومی اسمبلی سے نمائندگی کریں گے۔
یاد رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے تحت چیف جسٹس کی تقرری کے لیے 12 رکنی کیمٹی قائم کی جائے گی، کمیٹی کے لیے 8 ارکان قومی اسمبلی اور 4 سینیٹ سے ارکان ہوں گے۔12 رکن پارلیمانی کمیٹی کو 2 تہائی اکثریت یعنی 8 ممبران کی حمایت سے چیف جسٹس کا تقرر کرنا ہوگا۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت 25 اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے اور نئے قانون کے تحت چیف جسٹس کی مدت ملازمت سے 3دن پہلے کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔