کیلاؤ، غذر کی روایتی سوغات جو بین الاقوامی سطح پر بھی مقبول ہو رہی ہے

منگل 22 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں ایک خاص قسم کی سوغات ’کیلاؤ‘ ہے جو غذر میں تیار ہوتی تھی، اسے آج کل فیکٹریوں میں بھی تیار کیا جا رہا ہے۔ اس کام میں خاص طور پر خواتین کی محنت شامل ہوتی ہے۔ غذر میں اس کی تیاری میں خواتین کا کردار نہایت اہم تھا۔ وہ اب اس سوغات کو ایک نئی شکل دے رہی ہیں۔

 کیلاؤ دراصل ایک روایتی میٹھی چاکلیٹ ہے، جو نہ صرف مقامی لوگوں کے لیے پسندیدہ ہے بلکہ یہ دیگر علاقوں میں بھی مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔

غذر کی یہ سوغات اب ہنزہ چاکلیٹ کے نام سے مشہور ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ اس  سوغات کا گلگت اور غذر میں بھی بڑے پیمانے پر تیار ہونے کے ساتھ مارکیٹ میں فروخت ہونا ہے۔

شروع میں یہ سوغات صرف ہاتھوں سے تیار ہوتی تھی، اس میں وقت بھی زیادہ لگتا تھا مگر فیکٹری میں کم وقت میں زیادہ سوغات تیار ہوتی ہے۔

اس کی تیاری کے دوران خوبانی اور اخروٹ کے گری کو ایک دھاگے میں پروتے ہیں، اور سوکھے توت کو ابال کر اس کا رس اس پر ڈالتے ہیں۔ اور پھر اسے دھوپ میں سوکھایا جاتا ہے۔

 ہنزہ چاکلیٹ کا ذائقہ اور معیار اسے خاص بناتا ہے۔ یہ چاکلیٹ اپنی منفرد لذت کی وجہ سے لوگوں کی توجہ حاصل کر رہی ہے۔ فیکٹریوں میں اس کی پیداوار بڑھنے کے ساتھ مارکیٹ میں بھی طلب خاصی بڑھ گئی ہے۔ یہ چاکلیٹ نیشنل اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں فروخت ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے مقامی معیشت میں بہتری آ رہی ہے۔

خواتین کی محنت اس پروڈکٹ کی کامیابی کا بڑا سبب ہے۔ فیکٹریوں میں کام کر کے وہ نہ صرف اپنے خاندان کی کفالت کر رہی ہیں بلکہ اپنی کمیونٹی میں بھی تبدیلی لا رہی ہیں۔ یوں یہ منصوبہ خواتین کو خود مختار بنانے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔ غذر چاکلیٹ کی کامیابی نے ثابت کیا ہے کہ مقامی ثقافت اور روایات کو جدید انداز میں بھی پیش کیا جا سکتا ہے۔

ہنزہ چاکلیٹ نہ صرف ایک میٹھی سوغات ہے  بلکہ یہ غذر کی ثقافت، روایات، اور خواتین کی محنت کی عکاس بھی ہے۔ یہ چاکلیٹ اب دنیا بھر میں گلگت بلتستان کی پہچان بن رہی ہے، اور اس کی مقبولیت مستقبل میں مزید بڑھنے کی توقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت