سینیٹر قاسم رونجھو نے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے ذبردستی ان سے پریس کانفرنس کروائی ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں سینیٹر قاسم رونجھو نے کہا کہ آج پارٹی کے سربراہ اختر مینگل، ان کے کارکنان اور کچھ ایم پی ایز نے سینیٹ میں لے جا کے مجھ سے ایک پریس کانفرس کروائی، اس میں زبردستی الفاظ بلوائے گئے جو لکھ کردیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم منظور کرانے کے لیے ہمارے 2 لوگوں کو اٹھایا گیا، اختر مینگل
قاسم رونجھو نے کہا ’مجھے اٹھایا گیا، یہ سارے مچھر کی کہانی مجھے لکھ کردی گئی تھی، وہ میں پڑ رہا تھا، یہ مکمل جھوٹ تھا، میں 15 دن سے گھر پر موجود تھا، پریس کانفرنس میں جو باتیں کہیں اس میں کوئی صداقت نہیں۔‘
🚨🚨بڑی خبر
اختر مینگل نے زبردستی پریس کانفرنس کروائی قاسم رونجھو کا ویڈیو بیان
یہ چل کیا رہا ہے ؟ pic.twitter.com/EYyN9NTB3z
— RAShahzaddk (@RShahzaddk) October 22, 2024
انہوں نے کہا کہ پریس کانفرنس میں کہی باتوں کی بھرپور تردید کرتا ہوں اور میڈیا سے گزارش کرتا ہوں کہ اس کو صحیح کیا جائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سینیٹر قاسم رونجھو نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ انہوں نے سینیٹ میں اپنی نشست سے استعفیٰ دے دیا ہے، بے حس لوگوں کے ساتھ بیٹھنا اپنی سمجھ سے باہر سمجھا تو میں نے استعفیٰ دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: میرے والد کو استعفے کے لیے زبردستی سینیٹ لایا گیا، بیرسٹر جہانزیب رونجھو
انہوں نے کہا کہ تھا کہ کچھ زور آور لوگ تھے جو بھی تھے، جہاں سے بھی آئے تھے، انہوں نے 6، 7 دن مجھے مہمان بنائے رکھا، وہ ڈائلیسز کے مریض ہیں، مہمان نوازی کے دوران بھی مجھے 2 مرتبہ اسپتال لے جایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد مچھروں کے اندر رہتے ہوئے ملیریا ہوگیا اور پھر مجھے اسپتال لے جایا گیا، تو یہ سلسلے انہوں نے کیے، ان کا اخلاق بہرحال اچھا تھا۔
🚨🚨بی این پی سینٹر قاسم رونجھو کے ساتھ کیا ہوا اور ان سے ووٹ کیسے لیا گیا۔ انھوں نے اپنی آپ بیتی سنا دی۔ pic.twitter.com/AJRXjDW6rv
— Mehwish Qamas Khan (@MehwishQamas) October 22, 2024
اس سے قبل بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی پارٹی کے سینیٹر قاسم رونجھو سینیٹ کے اجلاس میں اپنی آب بیتی سنانا چاہ رہے تھے، حکومت نے شرم کے باعث کورم توڑا۔
پارٹی کو ہر فورم پر سپورٹ کرنے والا بیماری کی حالت میں بھی ہمہ وقت پارٹی کے ہر حوالے سے سپورٹ کرنے والے کو ایک عام فرد سمجھ کر کبھی استعفیٰ نہ دینے کا کہا جاتا ہے کبھی دینے کے لیے پابند کیا جاتا ہے جب سب کچھ ہوجاتا ہے تو زبردستی پریس کانفرنس کروائی جاتی ہے حد ہے ! pic.twitter.com/gXHiPw9TWp
— Jahanzeb Qasim Roonjho (@JahanzebRoonjho) October 22, 2024
دوسری طرف قاسم رونجھو کے بیٹے بیرسٹر جہانزیب رونجھو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا ’میرے والد کو استعفے کے لیے زبردستی سینیٹ لایا گیا، میرے والد پہلے ہی استعفیٰ دے چکے تھے، طویل عرصے سے پارٹی کے لیے قربانیاں دینے والے کارکن کے ساتھ ایسا سلوک کرنے کی پارٹی قیادت سے توقع نہیں تھی۔‘