امریکی کیاکر ولیم ہینکل کا پہلا دورہ پاکستان شاندار اور یادگار رہا۔ وہ کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان کے دریاؤں میں کیاکنگ کا تجربہ ہمیشہ یاد رہے گا۔
وی نیوز کو بتایا کہ اس ایڈونچر سے وہ بہت ہی لطف اندوز ہوئے ہیں۔ اور زندگی کا یادگار سفر رہا ہے۔
ولیم ہینکل، جو امریکا سے تعلق رکھتے ہیں، نے پہلی بار پاکستان کا سفر کیا اور یہاں کے دریاؤں میں کیاکنگ کا حیرت انگیز تجربہ کیا۔ ہینکل نے دنیا بھر میں کیاکنگ کی ہے اور جنوبی امریکا سے شمالی امریکا تک مختلف دریاؤں کو دریافت کیا ہے، تاہم یہ ان کا پہلا ایشیائی سفر تھا۔ وہ خاص طور پر پاکستان آئے تاکہ گلگت بلتستان کے خوبصورت دریاؤں میں کیاکنگ کر سکیں۔
انہوں نے گلگت دریا میں کیاکنگ کی، جو ان کے لیے ایک نہایت پرسکون اور یادگار تجربہ ثابت ہوا۔
ہینکل نے بتایا کہ وہ نومبر کے مہینے کو کیاکنگ کے لیے بہترین وقت قرار دیتے ہیں کیونکہ مون سون کا موسم ختم ہو چکا ہوتا ہے اور برف پگھل کر دریا میں بہہ رہی ہوتی ہے۔ انہوں نے پاکستان کی خوبصورتی اور یہاں کے لوگوں کی مہمان نوازی کی تعریف کی۔ ہینکل کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے علاقے، خصوصاً ہنزہ بے حد دلکش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آتے وقت بہت سے لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ آیا یہ ملک محفوظ ہے؟ ہینکل نے اپنے تجربے کی روشنی میں بتایا کہ پاکستان بالکل محفوظ ہے، یہاں کے لوگ نہایت دوستانہ ہیں اور انگریزی بولنے میں ماہر ہیں، جو سیاحوں کو ملک کی خوبصورتی دکھانے کے لیے تیار رہتے ہیں۔ ہینکل نے سیاحوں کو پاکستان آنے اور یہاں کی شاندار قدرتی مناظر اور مہمان نوازی کو خود دریافت کرنے کی دعوت دی۔
اپنے اس سفر کے دوران ایک مقامی سیاحتی کمپنی ’گولڈن پیک ٹور کمپنی‘ کے ساتھ گلگت بلتستان کی سیاحت کی اور اس پورے تجربے کو زندگی بھر یاد رہنے والا قرار دیا۔