امریکا نے 26 کمپنیوں کو پاکستان اور ایران کے ہتھیاروں خاص طور پر ڈرون ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ میں مبینہ معاونت پر بلیک لِسٹ کردیا ہے۔
امریکی محکمہ تجارت کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کی زد میں آئی بیشتر کمپنیاں پاکستان، چین اور متحدہ عرب امارات میں اپنا کاروبار جاری رکھے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت امریکا سے 31 جدید ترین ڈرون خریدے گا، معاہدہ طے پا گیا
امریکی محکمہ تجارت کے مطابق مجموعی طور پر بلیک لسٹ کی گئی 26 کمپنیاں امریکا کے برآمدی قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئی ہیں یا پھر حساس نوعیت کے ہتھیاروں کے منصوبوں سے منسلک تھیں، جن سے امریکا کو خدشات لاحق ہیں۔
یہ کمپنیاں ایران اور روس پر عائد امریکی پابندیوں اور برآمدات نہ رکھنے سے متعلق قواعد کی زد میں نہیں آئی تھیں، ان کمپنیوں کے نام بلیک لسٹ میں آنے کے بعد اب ان کو امریکا سے کسی بھی قسم کے آلات یا ٹیکنالوجی برآمد کرنے کے لیے حکومتی منظوری درکار ہوگی۔
مزید پڑھیں:چینی بینکوں نے روسی خریداروں کے لیے فنانسنگ کو محدود کردیا
امریکی نائب سیکریٹری تجارت برائے صنعت و سیکیورٹی ایلن ایستیویز کے مطابق، وہ امریکا کی سیکیورٹی کو برے عناصر سے محفوظ بنانے کے لیے مستعد ہیں، بلیک لسٹ کیے جانے کا فیصلہ ان عناصر کے لیے واضح پیغام ہے کہ اس ضمن میں خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔
امریکا کی جانب سے پاکستان میں 9 کمپنیوں پر ایڈوانس انجینئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن کی فرنٹ کمپنیوں کے طور پر کام کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بلیک لسٹ کیا گیا ہے، واضح رہے کہ ایڈوانس انجینئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن کو پہلے ہی بلیک لسٹ کیا جا چکا ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت امریکا سے 31 جدید ترین ڈرون خریدے گا، معاہدہ طے پا گیا
اس ضمن میں کہا جاتا ہے کہ ان کمپنیوں نے 2010 سے امریکا سے خفیہ طور پر مختلف آلات حاصل کرکے دیگر اداروں کو فراہم کیے، جن میں ایک پاکستانی ادارہ بھی شامل تھا جو ملک کے کروز میزائل اور ڈرون پروگرام کی نگرانی کرتا ہے۔
حالیہ امریکی پابندیوں کی زد میں 6 چینی کمپنیاں بھی آئی ہیں، امریکی محکمہ تجارت کے مطابق ان کمپنیوں کی سرگرمیاں امریکی قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مفادات کے خلاف ہیں۔
مزید پڑھیں:اسرائیل پر میزائل حملے، امریکا کی ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی
ان چینی کمپنیوں پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ مختلف امریکی آلات حاصل کرکے چینی فوج کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور ایران کے اسلحے اور ڈرون ٹیکنالوجی کے پروگرام میں معاونت کے لیے فراہم کررہی تھیں، اس کے علاوہ دیگر وجوہات بھی بتائی گئی ہیں۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات کی 3 اور مصر کی ایک کمپنی کو بھی بلیک لسٹ کیا گیا ہے، کیونکہ ان کمپنیوں نے وہ آلات حاصل کرنے کی کوشش کی جن پر روس کے 2022 میں یوکرین پر حملے کے بعد امریکہ نے پابندیاں عائد کی تھیں۔