ماہرین نے کہا ہے کہ دل اور قوت مدافعت کی بیماریوں کے علاج کے لیے نئی ویکسین 2030 تک دستیاب ہو گی جس سے ممکنہ طور پر دنیا بھر میں لاکھوں جانوں کو بچایا جا سکتا ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس موضوع پر جاری تحقیق کے امید افزاء نتائج سامنے آ رہے ہیں کیونکہ کورونا وائرس کے دوران بننے والی ویکسین نے تحقیق کے عمل کو 15 سال سے کم کر کے 12 سے 18 ماہ کر دیا ہے ۔
ماہرین کے مطابق وبائی مرض کی وجہ سے اس تحقیق کو تیزی سے آگے بڑھایا گیا جبکہ کورونا وائرس کے دوران ویکسین بنانے کی مہارت میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا اور صرف ایک سال میں ایک دُہائی کا علم حاصل کر لیا گیا ۔
وبائی مرض نے ویکسین کے دیگر طریقوں کو بھی فائدہ پہنچایا جیسا کہ پروٹین پر مبنی ویکسین نووایکس فرم کی بنائی ہوئی ہیں ۔
فارماسیوٹیکل کمپنی موڈرنا کے چیف میڈیکل آفیسر پال برٹن نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فرم 5 سال سے کم عرصے میں ہر طرح کی بیماریوں کے لیے اس طرح کے علاج کی پیشکش کر سکے گی ۔
پال برٹن نے کہا کہ ہمارے پاس جلد یہ ویکسین ہوگی جس سے لاکھوں جانوں کو بچایا جا سکے گا ۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ متعد د انفیکشنز کو ایک ہی انجیکشن کے ذریعے کور کیا جا سکتا ہے جس سے کمزور لوگوں کو مشکل مراحل سے گزارنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
تاہم ماہرین نے خبردار کیا کہ اگر اس مقصد کے لیے خاطر خواہ رقم فراہم نہ کی گئی تو برسوں کی تمام کوششیں ضائع ہو جائیں گی ۔