سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں جمعرات کو الوداعی عشائیے کا اہتمام کیا گیا، جہاں چیف جسٹس تاخیر سے پہنچے، تاہم انہوں نے اپنے ساتھی جج جسٹس نعیم اختر کو ’باعثِ تاخیر‘بتا کر سب کو ایک لمحہ کے لیے حیران کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: عاصمہ جہانگیر کا طعنہ اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ذات سے جڑے تنازعات
تاہم اپنے اگلے جملے میں پیش کردہ وضاحت سے انہوں نے بیشتر حاظرین کو مسکرانے پر مجبور کردیا۔ ’میرے ممتاز ساتھی جسٹس نعیم اختر میری تاخیر کے اسباب میں سے ایک ہیں کیونکہ انہوں نے مجھے کہا کہ آپ کی حجامت پہلے ہو پھر آپ آئیے گا۔‘
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی تقریب میں دیر سے پہنچنے پر شرکا سے معذرت
تاخیر سے آنے کی وجہ جسٹس نعیم اختر ہیں انہوں نے کہا پہلے حجامت کروا لیں پھر ایے گا
🤣 pic.twitter.com/Cl6aOIyVm6— Abbasi (@Abbasi20566201) October 24, 2024
آج سبکدوش ہونیوالے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید بتایا کہ انہوں نے جسٹس نعیم اختر کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اپنے سر کے بال ترشوائے اور پھر تقریب میں پہنچے۔ ’میں حجامت کے لیے گیا مگر وہاں ایک بندہ کبھی ختم نہ ہونے والا فیشل کروا رہا تھا، ان دو باتوں کی وجہ سے تاخیر سے پہنچا ہوں۔‘
مزید پڑھیں: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں سپریم کورٹ بار اور پاکستان بار کونسل کا الوداعی ڈنر
واضح رہے کہ مذکورہ عشائیے میں سپریم کورٹ کے 5 ججوں نے شرکت نہیں کی، جن میں سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ بھی شامل تھے، جو ایک روز قبل عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جاچکے تھے۔
آج اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری دن چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کسی کیس کی سماعت نہیں کریں گے بلکہ اپنے چیمبر میں امور نمٹائیں گے، صبح ساڑھے 10 بجے ان کے اعزاز میں ریفرنس منعقد ہوگا، اور آج ہی جسٹس قاضی فائز عیسی کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔