جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ باتیں کی جارہی ہیں کہ 27 ویں آئینی ترمیم بھی آئے گی جو 26 ویں ترمیم میں نہیں ہوسکا وہ اس ترمیم میں کیا جائے گا، ہم یہ ترمیم نہیں ہونے دیں گے،اگر آئی تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا گیا کہ کیا عوام کی سہولت کے لیے بھی کوئی آئینی ترمیم آئے گی جس سے مہنگائی کم ہو، بجلی سستی ہو اور گراں فروشوں کا قلع قمع ہو؟ جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس حوالے سے آئین میں کوئی سقم موجود نہیں ہے، جہاں کوئی آئینی سقم نظر آیا، ابھی تک وہی زیر بحث تھا، یہی ہمارا موضوع تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم: مولانا فضل الرحمان نے ملک و ملت کی عظیم خدمت کی، مفتی تقی عثمانی
انہوں نے کہا کہ جہاں تک عوام کے مسائل کی بات ہے تو ان کے مسائل حل کرنے کے لیے وسائل پیدا کرنے پڑیں گے، وسائل نہ ہوں توکام نہیں چلتا، وسائل بڑھیں گے تو مسائل کم ہوں گے، مسائل کے حل کے لیے معاشی استحکام ضروری ہے۔
’اسی وجہ سے ملک میں جب شنگھائی کانفرنس ہورہی تھی تو میں نے دونوں فریقین سے اپیل کی کہ نہ تو کوئی مظاہرہ کرے اور نہ حکومت آئینی ترمیم کا معاملہ چھیڑے، تاکہ قوم میں یکجہتی قائم رہے اور باہر سے آئے لوگ اپنے ملکوں کو واپس جائیں تو ان کے پاس پاکستانی قوم کی یکجہتی کی خبر ہو، اس سے ان کا اعتماد بحال ہوگا جس سے پاکستانی معیشت بہتر بنانے میں وہ ہمارے ساتھ تعاون کرسکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کو ووٹ دینے سے ہم نے روکا تھا، مولانا عبدالغفور حیدری
کیا 27 ویں ترمیم بھی آئے گی؟ اس سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نہیں آسکے گی بھرپور مزاحمت کریں گے۔
بعد ازاں چناب نگر میں ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ باتیں کی جارہی ہیں کہ 27 ویں آئینی ترمیم بھی آئے گی جو 26 ویں ترمیم میں نہیں ہوسکا وہ 27 ویں ترمیم میں کیا جائے گا۔ ’یہ ترمیم نہیں ہوسکتی، ہم بھرپور مزاحمت کریں گے، کرکے دکھاؤ ذرا، اور پھر اپنا حشر دیکھنا کہ تمہارا کیا حشر کیا جائے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ یہ آسان نہیں ہے کہ آپ خاموشی سے کوئی آئینی ترمیم لائیں گے اور ہم چوڑیاں پہن کر گھر میں بیٹھیں رہیں گے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ جن چیزوں کو ہم نے 26 ویں آئینی ترمیم سے نکلوایا، اسے آپ دوبارہ اسمبلی میں لائیں گے اور لوٹوں کے ووٹوں سے ترمیم پاس کروائیں گے، لوٹوں کے ووٹوں سے ہونے والی ترمیم قوم کو قابل قبول نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: ’پی ٹی آئی ارکان نے ہمیں بھی ماموں بنایا‘، شیر افضل مروت اپنی ہی پارٹی کے لوگوں پر برس پڑے
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہم نے سپریم کورٹ کو اپنا فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا، قومی اسمبلی میں تو ہم خود بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم کل کلاں اسمبلی میں نہ بھی ہوں تو باہر آپ لوگ تو ہیں، ہم مل کر بھرپور مزاحمت کریں گے۔