بانی چیئرمین تحریک انصاف کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان پر اس وقت کوئی مقدمہ نہیں ہے، انہیں رہا کیا جائے، ان کی رہائی تک پرامن احتجاج جاری رکھیں گے۔
ڈسٹرکٹ جیل جہلم سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا جہلم جیل میں پی ٹی آئی کے 400 کارکن بھی قید ہیں، جن پر حکومت ظلم کررہی ہے اور ہرقسم کا قانون توڑتے ہوئے ریاستی دہشتگردی کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو بھی رہا کردیا گیا
علیمہ خان نے کہا کہ اگر کسی کا خیال ہے کہ ہم چپ رہیں گے تو یہ غلط خیال ہے، ہمیں 100 دفعہ جیل میں ڈالنا ہے تو ڈال دیں، جس چکی میں ڈالنا ہے تو ڈال دیں، ہم چپ نہیں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پر کوئی مقدمہ نہیں ہے، انہیں رہا کیا جائے، جب تک یہ عمران خان کو رہا نہیں کرتے، ہمیں جس بھی جیل میں ڈالنا ہے ، ہم جانے کو تیار ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہم نے 3 ہفتے جس چکی میں گزارے ہیں، اس سے ہمیں سمجھ آئی کہ عمران خان کس طرح کی زندگی گزار رہے ہوں گے، اگر آپ کا مقصد بڑا ہو تو جیل میں رہنا اتنا مشکل کام نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
انہوں نے کہا کہ ہم پرامن احتجاج کے لیے نکلے تھے، ابھی احتجاج شروع نہیں ہوا تھا کہ ہمیں گرفتار کرلیا گیا، انہوں نے پرامن احتجاج کا ہمارا آئینی حق ہم سے چھیننے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پرامن احتجاج ضرور کریں گے، جب آئین ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے تو کوئی بھی ہمیں نہیں روک سکتا۔
اس موقع پر عظمیٰ خان نے کہا کہ جس مقصد کے لیے ہم نکلے ہیں، اس کے لیے کوئی بھی قربانی بڑی نہیں ہے۔