ایرانی نائب صدر محمد رضا عارف نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ تہران پر اس کی جارحیت کا متناسب جواب دیا جائے گا، دوسری جانب ایران نے اسرائیلی حملوں میں 4 فوجی شہید ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ایرانی فضائیہ کے بروقت دفاعی اقدامات سے زیادہ نقصان نہیں ہوا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی نائب صدر نے تہران میں حماس اور حزب اللّٰہ کے نمائندوں سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتوں میں ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل ایرانی ردعمل کا منتظر رہے، مناسب وقت آنے پر اسرائیل کو متناسب جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی حملہ: امریکا اور یو اے ای کی ایران سے تحمل برتنے کی اپیل، عرب ممالک کی شدید مذمت
یکم اکتوبر کو اسرائیل کیخلاف ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے گزشتہ روز یعنی 26 اکتوبر کو علی الصبح تہران، شیراز اور کرج پر فضائی حملہ کیا، جس میں ایرانی حکومت کے مطابق 4 فوجی شہید ہوگئے تاہم ایرانی فضائیہ کے بروقت دفاع کے باعث زیادہ نقصان نہیں ہوا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عرقچی نے اپنے فوجی مراکز پر اسرائیلی حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا، ان کے مطابق ایران کو اسرائیلی جارحیت کا مناسب جواب دینے کا پورا حق حاصل ہے۔
مزید پڑھیں:سعودی عرب کا ایرانی فوجی تنصیبات پر حملے اظہار مذمت اور علاقائی استحکام پر زور
وزیر خارجہ عباس عرقچی کا کہنا تھا کہ ایران پر اسرائیلی حملے غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے ہاتھوں جاری نسل کشی سے جڑے ہیں، جس کا خمیازہ اسرائیل کو بھگتنا ہوگا، انہوں نے دنیا کو عالمی امن اور سلامتی کے لیے اسرائیل کیخلاف متحد ہونے کا مشورہ بھی دیا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید نے سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے نام خط میں بھی واضح کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے مجرمانہ اقدام کا جواب ایران کا قانونی حق ہے۔