مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارت کی جانب سے فوجی قبضہ کے خلاف آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیرِ اہتمام سینٹرل پریس کلب کے باہر احتجاج کے دوران مظاہرین نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی تصاویر نذر آتش کیں۔
یہ بھی پڑھیں:مہاجرین جموں و کشمیر نے بھارتی تسلط کیخلاف اقوام متحدہ کو یادداشت پیش کردی
بھارتی قبضہ کیخلاف مظفرآباد میں ریلی منعقد نکالی گئی اور بھارتی فوجی قبضے کیخلاف سیاہ پرچم بھی لہرائے گئے، ریلی کی قیادت اسپیکر آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر اور پاسبان حریت کے سربراہ عزیر غزالی نے کی۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاسبات حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے کہا کہ آج کے دن کشمیری مقبوضہ جموں کشمیر سے بھارتی فوجی انخلا کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ’جموں کشمیر کے عوام بھارتی فوجی قبضے کو کبھی قبول نہیں کریں گے، مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوجیوں کے انخلاء تک ہماری مزاحمت جاری رہے گی۔‘
اسپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ اقوامِ متحدہ کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کے لیے اپنا کردار ادا کرے، انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت بھارتی جبرواسبتداد کے خلاف ہر محاذ پر جدوجہد کرے گی، آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر پر بھارتی فوجی قبضے کو مسترد کرتے ہیں ۔
مزید پڑھیں:جموں و کشمیر پر بلاجواز بھارتی تسلط کا خاتمہ ہمارا مشن ہے، عطا تارڑ
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشں لیڈر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ آج ریاست جموں وکشمیر کی لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب بھارتی قبضہ کیخلاف احتجاج بھارت کے خلاف ریفرنڈم ہے۔
’ہماری جدو جہد کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گی، تحریک آزادی کشمیر میں آزاد کشمیر کے عوام کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ مزاحمت کے لیے تیار ہیں۔‘
کشمیری عوام نے بھارتی فوجی قبضے کیخلاف سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج میں شرکت کی اور کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضہ کیخلاف نعرے بھی لگائے۔